tag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post863292647723775615..comments2023-07-20T17:07:41.792+05:00Comments on شوخی ءتحریر: جمود سے باہرعنیقہ نازhttp://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comBlogger28125tag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-63152938267661061652010-08-20T13:25:53.621+05:002010-08-20T13:25:53.621+05:00فکر پاکستان، انکے غیر جانبدار کمیشن میں لوگ کہاں س...فکر پاکستان، انکے غیر جانبدار کمیشن میں لوگ کہاں سے آئیں گے۔ کوئ غیر جانبدار شخص انکے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں۔ تو اب وہ کمیشن کیسے بنائیں۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-30805938189821180432010-08-20T13:24:12.546+05:002010-08-20T13:24:12.546+05:00کاشف نصیر، محترم، میں اردو کی ہی بات کر رہی ہوں۔ ...کاشف نصیر، محترم، میں اردو کی ہی بات کر رہی ہوں۔ اردو میں یہ دونوں طریقوں سے لکھنا مروج ہے۔ مزید تصدیق کے لئے عبدالقادر جیلانی یا گیلانی کے پیروکاروں سے معلوم کریں۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-30171368126391913222010-08-20T10:38:26.025+05:002010-08-20T10:38:26.025+05:00پاکستان کے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے...پاکستان کے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی وزیر کھیل اعجاز جکھرانی نے ڈالروں کی خاطر جیکب آباد میں امریکی ائر بیس کو بچانے کے لیے پانی کا رخ بلوچستان کی طرف کر دیا ہے۔<br />انہوں نے کہا کہ جیکب آباد انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف فوج کے سربراہ، کور کمانڈر کوئٹہ اور دیگر اعلی حکام سے احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ ’سب نے میری بات سنی لیکن سمجھا کوئی نہیں۔‘Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-25462632916742104702010-08-20T03:46:29.600+05:002010-08-20T03:46:29.600+05:00سو فیصد تو پاکستان سے کوئی بھی ادارہ مخلص نہیں ھے،...سو فیصد تو پاکستان سے کوئی بھی ادارہ مخلص نہیں ھے، مگر سیاستدانوں کی نسبت فوج بہت بہتر کام کر رہی ھے۔ یہ کنجر تو ابھی تک غیر جانبدار کمیشن قائم کرنے پر متفق نہیں ھوسکے یہ کیا خدمت کریں گے قوم کی۔fikrepakistanhttp://fikrepakistan.wordpress.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-60299187981627270692010-08-19T17:03:35.178+05:002010-08-19T17:03:35.178+05:00محترمہ آپ یہان نہ فارسی لکھ رہی ہیں نا عربی اس لئے...محترمہ آپ یہان نہ فارسی لکھ رہی ہیں نا عربی اس لئے اردو کی بات کریںکاشف نصیرhttps://www.blogger.com/profile/16864326893584398038noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-77998439639911691992010-08-19T16:45:30.553+05:002010-08-19T16:45:30.553+05:00بد تمیز صاحب متوجہ ہوں، یہ اوپر میں نے لکھا ہے کہ ...بد تمیز صاحب متوجہ ہوں، یہ اوپر میں نے لکھا ہے کہ فارسی میں جیم نہیں ہوتا۔ یہ غلط ہے اسکی تصحیح کر لیں فارسی میں جیم ہوتا ہے مگر عربی میں گاف نہیں ہوتا اس لئے فارسی کا گاف عربی میں جیم بن جاتا ہے۔ اور یہ جگہ فارسی میں گیلان ہے جو عربی میں جیلان ہو گئ ہے۔ اس لحاظ سے یہ دونوں درست ہیں۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-52499175177142010222010-08-19T12:35:36.542+05:002010-08-19T12:35:36.542+05:00شعیب صفدر صاحب، اگر آپ کسی بھی گورنمنٹ ادارے کے کا...شعیب صفدر صاحب، اگر آپ کسی بھی گورنمنٹ ادارے کے کام کرنے کے انداز کو سمجھتے ہیں تو اس بات کے لئے کسی حوالے کی ضرورت نہیں کہ افواج پاکستان سے لیکر دیگر تمام ادارے اپنی مشینوں کا کرایہ لیتے ہیں اور ایمرجنیسی میں زیادہ کام کرنے والوں کو انکی تنخواہوں کی مد میں الگ سے پیسے دئیے جاتے ہیں۔ چونکہ انکا بجٹ زیادہ ہوتا ہے تو انکو پیسوں کی ادائیگی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ ایک عام فوجی ادارہ چاہے وہ ایک اسکول ہی کیوں نہ ہو ایک عام پبلک ادارے کے مقابلے میں زیادہ سہولیات رکھتا ہے۔ یہ ایک علیحدہ موضوع ہے کہ پاکستانی بجٹ کا کتنا فیصد افواج پہ خرچ ہوتا ہے اور یہ کتنا جائز ہے۔ اس بجٹ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ خود کتنا ایک عام پاکستانی کے لئے قربان کرتے ہیں یہ کوئ ان دیکھی داستان نہیں۔ خود افواج پاکستان اتنا بے داغ کردار نہیں رکھتے۔<br />میں تو گمنام سے صرف یہ کہنا چاہتی ہوں کہ افواج پہ جو کچھ خرچ ہوتا ہے اسکا پھر کوئ آڈٹ ہوتا ہے۔ سیاستداں جو کچھ کماتے ہیں اسکا کوئ آڈٹ نہیں ہوتا۔ کوئ چیک اینڈ بیلینس نہیں ، جو آتا ہے وہ سوچتا ہے کہ جتنی جلدی وہ زیادہ سے زیادہ ہتھیا لے اتنا اچھا ہے اور جتنا زیادہ اسے مل جائے اتنا بہتر۔ کیا پتہ کب برطرف ہوجائیں۔ جبکہ یہ سیاستداں عوام کی نام نہاد منظوری سے یہاں تک پہنچتے ہیں اور عوامی خدمت کا نعرہ لگاتے ہیں۔<br />پاکستان کی ریاست کی تنظیم تین کرداروں کے درمیان گم ہے۔ ان میں شامل ہیں افواج پاکستان، سیاستدان اور مذہبی عناصر۔ ریاست کا وجود عوام کے لئے ہوتا ہے لیکن عوام اس میں کوئ کردار نہیں رکھتے۔ وہ تین عاملوں کے ایک درمیان معمول ہیں۔ <br />محمد حنیف صاحب، آپکی آمد کا شکریہ۔ یہ بات تو اقوام متحدہ والے بھی کہہ رہے ہیں کہ ڈونرز کو اموات کی زیادہ تعداد متائثر کرتی ہے۔ آپکی بیان کردہ بیشتر باتیں درست ہیں ۔ لیکن گذشتہ چند برسوں میں پاکستان میں غربت کا تناسب بڑھا ہے۔ متوسط طبقہ اپنے حجم میں سکڑا ہے اور اب اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے۔ معیار زندگی پہلے سے کم ہوا ہے۔ شہروں میں گھر کے تمام افراد ہی ذرائع آمدنی کو بڑھانے میں حصہ لیتے ہیں۔ اور اپنی سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک ایسی صورت میں اوروں کا نہیں معلوم مجھے یہ چیز بہت تکلیف دے گی کہ میں اپنی ضروریات زندگی میں سے اہم چیزوں کی قربانی دے کر حکومت کو امدادی رقوم دوں۔ میں اپنے مستقبل کے لئے پس انداز کرنے کے بجائے اسے اپنے سوشل سسٹم کی مضبوطی پہ کڑچ کرنا چاہوں تاکہ ہمارا آنے والا کل مضبوط رہے۔ اور حکومتی ذرائع اس قطرہ قطرہ جمع ہونے والے خزانے کی آپس میں بندر بانٹ کر لیں۔ اور پھر اس نوچ کھسوٹ کے ذریعے مالدار ہونے اس معاشرے کے طبقہ ء اشرافیہ کہلائیں اور ہم مزدور۔ باقی متائثرین اسی طرح رلتے رہیں کہ آہستہ آہستہ انہیں اس غربت اور اسکے بعد قسطوں میں ملنے والی زندگی کی عادت ہو جائے گی۔ اسکے بجائے، میں اپنے کسی جاننے والے کے پاس جانا چاہونگی۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-55520312469134252742010-08-19T05:55:06.727+05:002010-08-19T05:55:06.727+05:00یہ نا معلوم تبصرہ نگار نے جو معلومات افواج پاکستان...یہ نا معلوم تبصرہ نگار نے جو معلومات افواج پاکستان کے متعلق دی ہے ان کی تصدیق کہاں سے ہو گی؟؟؟ اور اس سلسلے میں متعلقہ حوالہ تبصرے کے ساتھ عنایت کرے!!<br />اگر یہ معلومات درست نہیں تو صاحب بلاگ کا فرص ہے کہ ایسے پروپیگنڈے کے پھیلاؤ کے عمل میں شریک ہو کر نا سمجھی کا ثبوت نہ دے!!۔Shoiab Safdar Ghummanhttps://www.blogger.com/profile/11379422355489664331noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-81935585929667211472010-08-18T23:31:24.434+05:002010-08-18T23:31:24.434+05:00خادم الحرمین شریفین نے تیس کروڑ ریال سیلاب زدگان ک...خادم الحرمین شریفین نے تیس کروڑ ریال سیلاب زدگان کے لیئے دینے کا اعلان کیا ہے اورعوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کروائیں ،<br />ترکی نے بھی پاکستان کے لیئے لائو ٹیلی تھون کا اعلان کیا ہے عطیات جمع کرنے کے لیئے!!!!Abdullahhttps://www.blogger.com/profile/03638134557340453995noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-25949747725803085342010-08-18T23:03:46.091+05:002010-08-18T23:03:46.091+05:00Wadayra system Zindabad
Zardari Kahpay KahpayWadayra system Zindabad<br />Zardari Kahpay KahpayAnonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-47545212447104133612010-08-18T22:41:16.236+05:002010-08-18T22:41:16.236+05:00مجھے حيرت ہے کہ پاک آرمی کو اگر جمہوری حکومت کو تہ...مجھے حيرت ہے کہ پاک آرمی کو اگر جمہوری حکومت کو تہہ و بالا کرنا ہو تو ايک گھنٹے ميں پورے ملک ميں حرکت ميں آجاتی ہے مگر فوج کی امدادی کشتيوں اور ہيلی کاپٹروں کا ’کرايہ‘ کسی بھی کمرشل کشتی يا ہيلی کاپٹر سے زيادہ ہے۔ امدادی کاموں ميں حصہ لينے والے فوجيوں کو دگنی تنخواہ دينا بھی وفاقی يا صوبائی حکومت کے ذمہ ہے۔ ’نماياں‘ خدمات انجام دينے والے افسران ميں قيمتی پلاٹوں کی تقسيم اور اگلے عہدوں پر ترقی اس کے علاوہ ہے۔ مذيد يہ کہ امدادی کاموں ميں حصہ لينے والے فوجی جتنے روز مصروف رہيں گے اسی کی مناسبت سے انہيں چھٹياں دی جائيں گی (معلوم نہیں يہ کام کب کرتے ہيں)۔ ميرے خيال ميں ہنگامی حالات ميں مدد فوج کے فرائض ميں شمار ہونی چاہيے۔Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-86225248639792358602010-08-18T22:19:51.378+05:002010-08-18T22:19:51.378+05:00جواب ہے سیدھا سادہ
http://www.bbc.co.uk/urdu/paki...جواب ہے سیدھا سادہ<br /><br />http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/08/100818_hanif_flood_kids.shtmlمحمد حنیفhttp://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/08/100818_hanif_flood_kids.shtmlnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-9066212097903528272010-08-18T18:42:14.964+05:002010-08-18T18:42:14.964+05:00کاشف تم ابھی بچے ہو جب بڑے ہوجاؤگے پھر تم سے اس مو...کاشف تم ابھی بچے ہو جب بڑے ہوجاؤگے پھر تم سے اس موضوع پر بات کریں گے!!!!!!<br />مجھے تو مخدوم جاوید ہاشمی بھی بہت اچھے لگتے ہیں،اگر نواز شہباز کی جگہ انہیں پاکستان کا وزیر اعظم بنادیا جائے تو بھی میں خوش ہوں گا!<br /> اب تو تمھیں اطمینان ہوگیاہوگا کہ میں کسی کا فیور نسلی بنیادوں پر نہیں بلکہ اس کے عمل پر کرتا ہوں!!!<br />حالانکہ تمھیں اطمینان دلانا میرے فرائض منصبی میں شامل نہیں ہے!<br />:)Abdullahhttps://www.blogger.com/profile/03638134557340453995noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-31958117198024588142010-08-18T14:58:38.713+05:002010-08-18T14:58:38.713+05:00میرا اوپر دیا گیا تبصرہ پھر پڑھیں. اپنے سلوگن کی خ...میرا اوپر دیا گیا تبصرہ پھر پڑھیں. اپنے سلوگن کی خلاف ورزی میں نے ہرگز نہیں کی.<br />سیاسی تجزیہ کی بجائے میں لوگوں کے سست ردعمل کی وجہ بتا رہا ہوں. کینیڈا کی مسجدوں میں چندے دینے کی رفتار دو ہزار پانچ کی نسبت کافی کم ہے. جس سے پوچھو آگے سے یہی شک ظاہر کرتا ہے کہ دوہزار پانچ والا حال نہ ہو جائے.<br />باقی رہے مرشد پرویز مشرف صاحب<br />تو میری طرف سے وہ دوبارہ پاکستان کے حکمران بن جائیں<br />سانوں کی؟<br />:)عثمانhttp://www.usmannama.co.cc/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-72039157982489766242010-08-18T14:36:18.696+05:002010-08-18T14:36:18.696+05:00ہر طرف پانی ہی پانی ہے مگر پھر بھی سرکاری اور غیر ...ہر طرف پانی ہی پانی ہے مگر پھر بھی سرکاری اور غیر سرکاری بے حسوں اور فوٹو سشین کے بھوکوں کے لیے چُلّو بھر پانی کہیں موجود نہیں<br />پنجاب میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے ترجمان صدیق صدیق صدیق الفاروق سے پوچھا گیا کہ ایک تاثر ہے کہ میاں شہباز شریف جہاں بھی جاتے ہیں وہاں ٹی وی چینل کی ٹیمیں ساتھ لے جاتے ہیں اور وہ سیلاب زدہ افراد کی حالت زار سے زیادہ شہباز شریف کی کوریج کرتے ہیں تو صدیق الفاروق نے اس کا دفاع کیا اور کہا ایسا کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ ان کے بقول کوئی یہ نہ کہے کہ شہباز شریف گھر میں سکون سے بیٹھے ہیں اور انہیں گُھٹنے بھر پانی میں متاثرین کے ساتھ ٹی وی پر دکھانا اچھی بات ہے۔مولانا چیگوریاhttps://www.blogger.com/profile/02750230957598593738noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-62915211548544268552010-08-18T14:25:28.990+05:002010-08-18T14:25:28.990+05:00عثمان، آپکا سلوگن تو تھا سانوں کی، فیر کی ہویا۔
چل...عثمان، آپکا سلوگن تو تھا سانوں کی، فیر کی ہویا۔<br />چلیں ایک بات تو آپ پھر مانیں گے کہ اس وقت حکومت پہ لوگوں کو زیادہ بھروسہ تھا۔<br />بدتمیز، عربی میں گاف کی آواز نہیں ہوتی اسکی جگہ وہ جیم استعمال کرتے ہیں اور فارسی میں جیم نہیں ہوتا وہ گاف استعمال کرتے ہیں۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا گیلان ایران میں ایک جگہ کا نام ہے اور اسے عربی میں جیلان بھی کہتے ہیں۔ اس لئے جیلانی اور گیلانی دونوں درست ہیں۔ اردو کی ساخت میں فارسی اور عربی دونوں کا ایک بڑا حصہ ہے۔<br />یہ بات آپ نائن زیرو پہ خود کیوں نہیں فون کر کے پوچھ لیتے۔ دستور ہو نہ ہو موقع اچھا ہے۔<br />اے کے ملک صاحب، آپکی تجاویز اچھی ہیں۔ یو این کو امدادی کاموں کے بارے میں تشویش ظاہر کرنے کے بجائے یہی کرنا چاہئیے۔ یوسف رضا جیلانی اسی لئے اتنے اظمینان سے تھے۔ ایک سجادہ نشین سلسلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور یقیناً راتوں کو اٹھ کر تہجد میں یہی دعا مانگ رہے ہونگے آجکل۔<br /> لوگوں کو بھی متائثرین کے لئے چندہ جمع کرنے کے بجائے مزید مساجد تعمیر کرنا چاہئیں۔ اور مولانا فضل الرحمن کو واپس بلوانا چاہئیے کہ ہم آپکی تا زندگی خرچے پانی کا بند وبست کریں گے۔ آپ بیٹھ کر صرف ہمارے لئے دعا کرتے رہئیے۔<br />جہاں تک عریانی اور فحاشی کا تعلق ہے۔ اگر سیلاب کی متائثرہ خواتین کو مساجد کے چندے میں سے پیسے نکال کر کپڑے نہ فراہم کئے گئے تو کیا ایسی عریانی فحاشی کے ضمن میں آئے گی یا تنگدستی کے ضمن میں۔<br />کاشف نصیر صاحب، تو سیلاب کی وجہ سے پیپلز پارٹی کی حکومت کی بچت ہو جائے گی۔ اور قوم کی ہمدردیاں پھر انکے ساتھ ہونگیں۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-22556192480619050452010-08-18T14:07:01.888+05:002010-08-18T14:07:01.888+05:00ايسی آفتيں اس وقت آتی ہيں جب مسلمان دين سے دور ہو ...ايسی آفتيں اس وقت آتی ہيں جب مسلمان دين سے دور ہو جائيں اور بے حيائی، عريانی، بے ايمانی، لالچ اور حسد عام ہو جائے۔ لوگوں کو کفارہ دينا چاہيے اور سچے دل سے خشوع و خضوع کے ساتھ معافی مانگيں۔ زير تعمير مسجدوں کو صدق دل سے چندہ ديں اور اور ہر خوشی کے موقع پر مدرسہ والوں کو عالموں کو شامل کريں۔امريکہ اور يورپ کی شيطانی چالوں کی ناکامی کی دعائيں پڑھتے رہيںاے کے ملکhttps://www.blogger.com/profile/01215122963157036458noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-6163336796410790582010-08-18T13:52:14.538+05:002010-08-18T13:52:14.538+05:00کلی متفق۔ اس وقت سوائے فوج اور چند نجی فلاحی ادارو...کلی متفق۔ اس وقت سوائے فوج اور چند نجی فلاحی اداروں کے کوئی بھی میدان میں اتر کر اس سیلاب کا مقابلہ کرنے میں اپنے بھائیوں بہنوں کی مدد نہیں کررہا۔<br /><br />رہا یہ سوال کہ حکومت کیا کررہی ہے؟ تو اس کا جواب اب سے دو روز قل آئی ایم ایف سے موصول ہوچکا ہے۔محمداسدhttp://blog.bilaunwan.co.ccnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-40174180899029423882010-08-18T12:58:56.983+05:002010-08-18T12:58:56.983+05:00یہ حکومت صرف بے حس نہیں بے غیرت اور بے زمیر بھی ہے...یہ حکومت صرف بے حس نہیں بے غیرت اور بے زمیر بھی ہے. اسکے وزرا اپنی زمینیں بچانے کیلئے غریبوں کی بستیوں پر پانی چھوڑ رہے ہیں. اکثر بند وہاں توڑے جارہے ہیں جہاں مخالفین کے علاقے ہیں. کئی علاقوں کے وڈیروں نے ایک تو غریبوں کو بے گھر اور برباد کر دیا دوسرا اب انہیں محفوظ علاقوں سے نکلنے سے بھی منع کر رہے ہیں کہ وہیں امداد پہنچے گی. صدر اور وزیر اعظم کے لئے انکی منشاء سے متواتر ڈھٹائی کے ساتھ جالی کیمپ لگائے جارہے ہیں. کل سابق وزیر اعظم جمالی کی مسلح افواج کے سربراہ سے ملاقات ہوئی تو وہ آبیدیدہ تھے کہ انکے علاقے کو جان بوجھ کر ڈوبویا گیا. حکمران اب ٹھٹہ اور بدین کی زمین کو بچانے کے لئے حیدرآباد شہر کو بھی ڈبونا چاہتے ہیں لیکن سنا ہے کہ ایم کیو ایم اس ارادے کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہوگئی ہے. لطیف آباد، حیدرآباد میں نوید کنور کی کوٹھی کے گرد بوریوں کی دیوار کھڑی کردی گئی ہے جو حکمرانوں کی زہنیت کا پتہ دیتی ہے.<br />وزیر اعظم نے تو کہ دیا پچاس برس پیچھے چلے گئے یعنی اب آئندہ تین سال کے دوران ہر معاشی مسئلہ کا ایک ہی جواب ہوگا صاحب سیلاب، صاحب سیلابکاشف نصیرhttps://www.blogger.com/profile/16864326893584398038noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-20358181922962992252010-08-18T12:18:34.273+05:002010-08-18T12:18:34.273+05:00ہم اپنا سارا پيسہ فوج اور ملکی دفاع پہ خرچ کر ديتے...ہم اپنا سارا پيسہ فوج اور ملکی دفاع پہ خرچ کر ديتے ہيں اور اپنی عوام کو مصيبت سے نکالنے کے ليے بھکاريوں کی طرح ساری دنيا سے پيسہ مانگتے پھرتے ہيں۔ جب تک پيسہ آتا ہے اس وقت تک مصيبت زدہ عوام ميں سے اکثر اپنی مدد آپ کے تحت سيٹ ہو چکے ہوتے ہيں اور جو نہيں سيٹ ہو پاتے ہيں وہ دوسری دنيا کو سدھار جاتے ہيں۔ تو فقط فوٹو سيشن کے ليے دو چار سو لوگوں کو نہ کيش ہونے والے امدادی چيک تھما ديے جاتے ہيں۔ باقی رقم ايک بار پھر فوج اور بيوروکريٹس کی جيب ميں چلی جاتی ہے۔مولانا چیگوریاhttps://www.blogger.com/profile/02750230957598593738noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-37948420632823427292010-08-18T11:53:38.543+05:002010-08-18T11:53:38.543+05:00عنیقہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حکمران نے تاریخی بے ح...عنیقہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حکمران نے تاریخی بے حسی کا ثبوت دیا ہے.<br />عثمان میں آپ سے متفق ہوں. ایک اور چیز یہ بھی ہے کہ 2005 میں صرف ایک سانحہ سامنے تھا اب سانحات کی ایک لمبی فہرست ہے، جب نوشہرہ ڈوب رہا تھا تو جہاز گر گیا اور میڈیا کو توجہ اس طرف کرنی پڑی، جب سیلاب پنجاب اور سندھ کی سرحد پر تھا تو کراچی میں بھائی لوگ رضا حیدر مرحوم کی روح کو ایصال ثواب پہنچارہے تھے چنانچہ پھر اس طرف آگیا اور پھر جب با لائی سندھ کے شہر ڈوب رہے تھے تو ہر طرف زرداری کا جوتا تھا، موبائل اسکرین پر بھی اور ٹی وی چینلز پر بھی..<br />عبداللہ صاحب مجھے بہت افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ملک کے پڑھے لکھے لوگ بھی اس طرح سے فوجی آمروں اور غاصبوں کی مدحہ سرائی کرتے ہیں. اسے کہتے ہیں منافقت کہ ایک طرف روشن خیالی اور جمہوری اصولوں کی بات کی جائے اور دوسری طرف غاصب آمر کو صرف اسکی نسل اور فکر کی بنیاد پر عزیز رکھا جائے. صاحب پرویز مشرف نے اپنے دس سالوں میں وطن عزیز کو جن مسائل کا شکار کر دیا ہے انکا ازالہ آئندہ پچاس سال میں بھی ہوتا نظر نہیں آرہا. اگر وہ آمریکہ پرست ظالم شخص پاکستان میں کچھ چھوٹے بڑے ڈیم بنالیتا تو نہ آج توانائی کا بحران ہوتا اور نا سیلاب سے ملک ڈوبا ہوا ہوتا.کاشف نصیرhttps://www.blogger.com/profile/16864326893584398038noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-52463059145909948162010-08-18T10:22:27.414+05:002010-08-18T10:22:27.414+05:00عبداللہ، یہ بھی بڑی عجیب سی بات ہے۔ یہ شر پسندی پھ...عبداللہ، یہ بھی بڑی عجیب سی بات ہے۔ یہ شر پسندی پھیلانے والے ہر موقع کو اسی طرح استعمال کرتے ہیں۔ اسی ذہنیت کے لوگ ہمارے سیاستدانوں میں شامل ہیں۔عنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-62750299690856928172010-08-18T10:03:49.726+05:002010-08-18T10:03:49.726+05:00تو خود ہی پھر سارا انتظام سمبھال لے نا
رو کیوں رہ...تو خود ہی پھر سارا انتظام سمبھال لے نا <br />رو کیوں رہی ہےالطاف بھائی گانڈوhttp://porbhub.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-69265237742757836862010-08-18T07:46:00.577+05:002010-08-18T07:46:00.577+05:00آپ نے حنا ربانی کھر کو نون لیگ کی وزیر قرار دیا ہے...آپ نے حنا ربانی کھر کو نون لیگ کی وزیر قرار دیا ہے جس پر نون لیگ والے آپ پر ناراض بھی ہوسکتے ہیں<br />یہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتی ہیںشازلhttp://shazel.urdunama.orgnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-4569983599424252816.post-52491156448850713702010-08-18T05:59:37.179+05:002010-08-18T05:59:37.179+05:00آج ٹی وی کے پروگرام لایو ود طلعت میں وڈیو کے ذریعے...آج ٹی وی کے پروگرام لایو ود طلعت میں وڈیو کے ذریعے بتایا گیا کہ پیر صدر الدین شاہ راشدی کے پھلوں کے باغات بچانے کے لیئے دریا کے راستے میں ایک بند تعمیر کیا گیا،ایسے بندوں کی تعمیر کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ پانی گھومتا ہے اور یہ گھومتا ہوا پانی جو اصلی بند ہوتے ہیں ان میں دراڑیں ڈال دیتا ہے اور یوں وہ علاقے جو محفوظ ہوتے ہیں سیلاب کی زد میں اجاتے ہیں ظاہر ہے یہ ان عام لوگوں کے علاقے ہوتے ہیں جو نہ تو بڑے زمیندار وڈیرے ہیں اور نہ ہی ان کے کسی سیاست داں سے تعلقات ہیں،<br />وڈیو میں ان کے ہرکاروں کو بند مظبوط کرتےدکھایا گیا ہے یہ کون ہیں وہاں کے عام لوگ!!!<br />جب کوئی سب کچھ جانتے بوجھتے خود کشی کرنےکو تیار ہو تو ہم اور آپ جیسے چند انہیں کیسے روک سکتے ہیں !!!!Abdullahhttps://www.blogger.com/profile/03638134557340453995noreply@blogger.com