Friday, October 23, 2009

Kosher food is halal

Kosher is the term used for Jewish dietary laws.  Yesterday, I saw a restaurant here (Phuket, Thailand)  with the symbol of star of david and thought it must be some jew's restaurant. My companion told me that muslims can eat kosher food and in fact, in western countries a large number of muslims eat it without any hesitation. I have known this earlier but never thought to face it. I went through many web  sites to know its details but again found many different views. What do you think if it is halal or not?
I will  love it if you can write in urdu. Hope most of you know my problem why I am not writing in urdu these days.

Reference:
Kosher food

3 comments:

  1. میں اس پر بہت لکھ چکا ہوں۔ اسلامی شریعت کے مطابق حلال یعنی ذبح کرنے والے پر اسلامی تکبیر پڑھنا لازم نہیں بلکہ وہ ﴿یعنی یہود اور نصاری﴾ اپنی شریعت کے مطابق ذبح کریں تو وہ چیز مسلمانوں پر حلال ہے۔
    اگر یاد ہو کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک یہودی عورت نے دعوت دی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبول فرماءی تو اس نے بکری کا گوشت زہر ملا کر پیش کیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی خبر ہو گءی تھی جب مسلمانوں کا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہودی عورت کے گھر اس کا زبح کردہ گوشت کھا سکتا ہے تو مسلمان اور وہ بھی صرف ہندوپاک کے اسلام کی کچھ اور ہی پریکٹس کرتے ہیں۔

    ReplyDelete
  2. کوشر ذبیحہ حلال ہے اور دیگر اشیاء میں بھی صرف یہ دیکھ لیا جائے کہ ان کے اجزائے ترکیبی میں الکحل تو شامل نہیں کہ چند شرابیں بھی کوشر ہوتی ہیں وگرنہ بصورت دیگر کوشر کھانا حلال ہے۔

    ReplyDelete
  3. آپ سب کا شکریہ، آج ہم نے دو ایسے جھونپڑا ہوٹل قسم کی چیزیں ڈھونڈ نکالیں جو مسلمان چلاتے ہیں۔ یہاں صرف رات کا کھانا ملتا ہے۔ لیکن کھانا بے حد سستا اور مزے کا تھا۔ تو اب تین انتخاب حاصل ہو گئے ہیں۔ کے ایف سی، یہودی ریسٹورنٹ اور مسلم جھونپڑا ہوٹل۔ یہودی ریسٹورنٹ میں استفسار پہ معلوم ہوا کہ صرف ایک ڈش حلال چکن کی ہے جو کہ شوارما تھا، پیٹا بریڈ کے ساتھ۔۔
    میرا ذاتی تو کچھ مسئلہ نہ تھا کہ سبزی کھا کر بھی ہنسی خوشی رہتی لیکن یہ ہماری چھوٹی سی بٹو ہیں جن کے لئیے اتنا تردد کرنا پڑا۔ اب یہ تھوڑی سی اور بڑی ہوجائیں کہ سمجھ جائیں اماں کیوں کسی چیز کے لئیے منع کر رہی ہیں۔

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ