Saturday, November 21, 2009

ایک باغ، کئ تتلیاں

اب کچھ حالات ایسے ہوئے کہ ہمیں پھوکٹ گھومنے کا موقعہ بھی ملا۔ چلیں کچھ جگہوں کی سیر آپکو بھی کرادیں کہ یہ آپکے لئے اجنبی نہ رہیں۔
یہ پھوکٹ کا تتلی باغ اور مختلف کیڑوں مکوڑوں کو جمع کرنے کی جگہ ہے۔ ہم یہاں ایک مقامی ٹیکسی جو کہ ایک ہائ لکس تھی لیکر پہنچے۔ مگر چونکہ نہ ہمیں یہ جگہ صحیح سے پتہ تھی اور نہ ٹیکسی والے کو اس لئیےہم ایک بل بورڈ پہ اسکا نام اور تیر کا نشان دیکھ کر وہیں اتر گئے۔ بس پھر ہمیں راستے کی چڑھائیاں اور نچائیاں طے کرنے پڑے جو اندازاً ایک کلو میٹر تھا۔ ایک بچے کو اسٹرولر میں ڈالکر دھکا دینا چڑھائیوں پر مشکل ہو جاتا ہے۔
تو آئیے دیکھئیے، پروین شاکر نے کہا تھا
خود پھول نے کئے تھے، اپنے ہونٹ نیم وا
چوری تمام رنگ کی تتلی کے سر نہ جائے
دیکھیں یہ بات کہاں تک صحیح ہے۔





 








 

تتلی ہوں میں تتلی ہوں
پھولوں سے میں نکلی ہوں
پھولوں کا رس پیتی ہوں
پھولوں میں، میں رہتی ہوں

3 comments:

  1. آپ کے اس سفر میں اہم سبق حاصل ہوا کہ اعلان تختہ دیکھ کر سمجھا جائے کہ منزل آگئی تو پھر کئی قسم کے نشیب و فراز پریشانی کا سبب بنتے ہيں اور ہتھ ریڑی بھی دھکیلنا پڑتی ہے ۔ اسلئے لفافہ دیکھ کر مضمون سمجھنے کی بجائے لفافہ کھول کر مضمون پڑھ کے اس کا جواب دینا چاہیئے

    جہاں تک میرا علم ہے اور آپ جانتی ہیں کہ میں دو جماعت پاس ہوں ۔ پھوکٹ کا مطلب ہوتا ہے خالی خُولی یا بیکار ۔ تو کیا آپ بیکار سیر کو گئی تھیں اور وہاں تتلیوں نہیں تھیں اُن کی تصاویر تھیں ؟

    ReplyDelete
  2. اجمل صاحب، اتنا علم تو بغیر پڑھے لکھے بھی ہو سکتا ہے۔ محض الفاظ کے معنی جاننے میں ہی علم پوشیدہ نہیں ہوتا۔ ورنہ ہم راستہ پوچھنے سے پہلے لوگوں کی ڈگریاں معلوم کرتے پھریں۔
    یہ تو اس شہر کا نام ہے۔ ابھی وقت نہین ورنہ پوچھ کر بتاتی کہ پھوکٹ کے معنی تھائ میں کیا ہوتے ہیں۔ ویسے جب یورپینز یہاں اپنے یورو آکر خرچ کرتے ہیں تو انہیں یہ تقریباً پھوکٹ ہی لگتا ہوگا۔
    یہ تصویریں تو آپکے لئیے ہیں، ہم تو انکی پروازیں بھی نگاہ میں بسا کر لائے ہیں۔ اب یہ تو بعد میں پتہ چلے گا کہ اس سے نگاہ میں کتنی پرواز پیدا ہوتی ہے۔

    ReplyDelete
  3. nice pictures Aniqaa,
    your daughter is looking like, titlion kay beech titli :)

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ