Sunday, October 4, 2009

روحانی کوشنٹ

روحانی کوشنٹ انسان کی اس سمجھ کے ساتھ منسوب ہے جو زندگی میں کسی مقصد کو دیکھتی اور اسکے لئے جدو جہد کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔یہ صرف ہمیں کائنات کی حیران کن دنیا کو سمجھنے میں مدد نہیں دیتی بلکہ اس میں اپنا ایسا مقام متعین کرنے پر بھی مجبور کرتی ہے جو اس میں بہتری لا سکے۔
انیس سو چوراسی میں ھاورڈ گارڈنر نے ہمہ جہتی ذہانت کا نظریہ پیش کیا۔ اس نے اپنی کتاب 'فریمز آف مائنڈ-ہمہ جہتی ذہانت کا نظریہ'  میں آئ کیو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ زندگی کو سمجھنے کی  ذہانت کسی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ اسے سات مختلف اقسام میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اسکا انحصار اسکے ذریعہ ء حصول پر ہے۔ گارڈنر کے مطابق یہ زہانتیں درج ذیل ہیں۔
حساب کتاب اور دلائل سے حاصل ہونے والی ذہانت؛ یہ مختلف حقائق کو اس طرح ترتیب دینے کا نام ہے جسے دلیل کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ جیسے سیب کا گرنا سب دیکھتے ہیں مگر اسکے لئے دلیل تلاش کرنا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اسے آپ کیسے حاصل کر سکتے ہیں ، ظاہر ہے اپنے اطراف میں ہونے والے مختلف مظاہر کی حقیقت پر غور کرکے، ایسے پزلز پر کام کر کے جن میں دلیل اور توجیہہ ہو۔
 زبان پر مہارت؛ زبان پہ مہارت اور مختلف الفاظ کو استعمال کرنا اور انہیں نئے معنی دینا، اسکے لئے آپکو پڑھنے اور لکھنے دونوں کی عادات اختیار کرنی پڑیں گی۔ کوئ موضوع منتخب کر کے اس پر بولیں اور اسے ریکارڈ کرکے سنیں۔ آپ گفتگو میں کتنے الفاظ  بولتے ہیں ایک ہی خیال کو کتنے مختلف الفاظ میں بیان کر سکتے ہیں۔ آپکی لغت کتنی وسیع ہے۔ شعر یاد کریں اور انہیں استعمال کریں۔
موسیقی کو سمجھنا؛ موسیقی مختلف آوازوں کا ایک ترتیباور آہنگ میں ہونا ہے۔ کارخانہ ءقدرت مین مختلف آوازوں کو پہچانیں اور انکی  ترتیب اور آہنگ کا مشاہدہ کریں۔
جسمانی نظم و ضبط سے آگاہ ہونا؛ اس سے ہمیں اپنے جسم کی نہ صرف آگہی ملتی ہے بلکہ انکو مختلف ضوابط میں استعمال کرنے کی تحریک بھی۔ رقص، کھیل مختلف ہنر جیسے سلائ، کڑھائ، حتی کہ لکڑیاں کاٹنا بھی۔
شخصی تعلقات؛
اس سے آپکی دوسرے لوگوں کو سمجھنے، اپنے آپکو ظاہر کرنے کی صلاحیت پتہ چلتی ہے۔ نئے لوگوں سے ملنے سے اور انکے بارے میں جاننے یا دوستی کرنے میں نہ گھبرائیں۔ بلکہ سوچ لیں کہ ہر ہفتے یا ہر مہینے کتنے نئے لوگوں سے ملنا چاہئیے۔
ان سے رابطے میں رہیں۔ اپنے دوستوں کی باتوں میں دلچسپی لیں۔
  تصور کرنے کی ذہانت؛ یہ آپکے دماغ کی چیزوں کو اپنے تصور میں لانے کی صلاحیت ہے۔ کسی مقام سے اٹھکر آنے کے بعد اسکی تفصیلات کو پھر سے یاد کریں۔ کون سی چیزیں کہاں  موجود تھیں، انکی ساخت، ترتیب اور رنگ  کو دہرائیں اور معلوم کریں کہ آپ کتنی اچھی طرح اسے کر پاتے
ہین۔ اب ذہن میں ان چیزوں کی ترتیب بدلیں اور تصور کریں کہ نئ ترتیب میں چیزیں کس طرح نظر آئیں گی۔ رنگوں کے بارے میں سوچیں کن رنگوں کو ملائیں تو کون سے رنگ وجود میں آ سکتے ہیں۔ اسی تیکنیک کو ادیب، شاعر، ڈیزائنر اور مختلف تخلیق کار استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی انسان میں مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں تو وہ یقیناً ایک بہت اچھا روحانی کوشنٹ رکھتا ہے۔

طبیعت میں لچک
خود آگہی
برے حالات سے مقابلہ کرنے اور انہیں اپنے حق میں کرنے کی اہلیت
ایک ویژن کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی اہلیت
اپنے اطراف میں پھیلی مختلف اشیاء اور حقائق کے درمیاں تعلق جاننے کی اہلیت
اپنے اطراف کے ماحول اور لوگوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کی خواہش کا موجود ہونا
بنیادی حقائق کو کھوجنے اور انکے بارے میں سوال کرنے کی صلاحیت
روایات کے بر خلاف جا کر کام کرنے کی اہلیت

یہاں پر کچھ چیزیں جو میں اپنے قارئین سے توقع کرتی ہوں کہ وہ اپنے جونئیر ساتھیوں کی رہنمائ کے لئے ضرور اپنے تبصروں میں بیان کریں۔ وہ ویژن، تخلیقی صلاحیت کی نمو، روایات سے ہٹنا اور انہیں چیلینج کرنا اور سوال کرنے اور تقلید کرنے میں فرق کو اپنے لئے مثبت طور پر استعمال کرنا۔
   اسکے بعد میں سیلف برانڈنگ پر بات کرنا چاہونگی۔

ریفرنس؛


9 comments:

  1. بہت عمدہ۔۔ پوری سیریز عمدہ اور معلوماتی رہی۔۔ کئی نئی چیزیں سیکھنے کو ملیں۔ امید ہے سلسلہ چلتا رہے گا۔۔ بے حد مشکور ہوں۔

    ReplyDelete
  2. میرے جذبات بھی وہی ہیں جو راشد صاحب کے ہیں
    آپ بہت عمدہ کام کررہی ہیں۔۔۔

    ReplyDelete
  3. شکریہ راشد کامران اور جعفر۔

    ReplyDelete
  4. بہت خوب!

    ویسے کیا روحانی کوشنٹ کو ناپنے کا بھی کوئی پیمانہ موجود ہے۔ اور ان صلاحیتوں میں بہتری کس طرح ممکن ہے۔

    ReplyDelete
  5. بہت خوب۔ بہت عمدہ۔
    آپ نے آئی کیو سے متعلق معلومات کو ان تحاریر میں نہائت اچھے طریقے سے بیان کیا ہے۔ اگر ممکن ہو تو ایسے موضوعات کو یکجا کر دیں ۔ یعنی کسی ایک موضوع کے تحت کر دیں کہ کسی ایک حسے کو اچانک دریافت کرنے والا اس کے باقی حصوں کے لنک سے بھی استفادہ کر سکے۔

    ReplyDelete
  6. بہت اچھی تحریر ھیں

    ReplyDelete
  7. شکریہ احمد، اس تحریر کا پہلا حصہ کچھ ایسی ہی کوششوں کے متعلق ہے جن سے ہم اپنی مختلف ذہانتوں کو اور مجموعی طور پر روحانی کوشنٹ کو بہتر کر سکتے ہیں۔ روحانی کوشنٹ کو ناپنے کا کوئ مستند ٹیسٹ نہیں ہے ای کیو کی طرح۔
    شکریہ جاوید صاحب، غور کرونگی کہ آپکی تجویز پر کس طرح عمل کیا جا سکتا ہے۔

    ReplyDelete
  8. شکریہ جمیل کم صاحب، اور آپ نے کوریا کو سب سے اچھا کیوں کہہ دیا۔ ہمیں تو اب بھی کراچی ہی مزے کا لگتا ہے۔

    ReplyDelete
  9. بہت ہی اچھی معلومات ہے جیسے کہ آپ ہیں بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے ۔شکریہ۔

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ