Tuesday, December 6, 2011

وینا ملک ہائے ہائے

اظہار بھی مشکل ہے کچھ کہہ بھی نہیں سکتے
مجبور ہیں اف اللہ، چپ رہ بھی نہیں سکتے
ویسے تو خاموشی سنا ہے ہزار بلائیں ٹالتی ہیں۔ لیکن یہ محاورہ خاصہ پرانا ہو گیا ہے۔ جدید لغت کہتی ہے،  سب کہہ دو۔ لیکن ہوا یہ کہ وینا ملک کے موجودہ سنسنی خیز انداز پہ عوام ایک گوماگوں حالت میں ہیں۔ سب دیکھ سکتے ہیں اور دیکھ رہے ہیں لبوں میں انگلیاں دبائے پرسب کہہ نہیں سکتے اور کہنے کو اتنا کچھ ہے کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کس کھوہ میں جا کر نکالیں۔  حسین جب  دکھ دیتے ہیں تو ایسے جان لیوا دکھ دیتے ہیں جنہیں کبھی رو کر اور کبھی ہنس کر سہنا پڑتا ہے۔
یہ سب باتیں تو ڈھکے چھپے انداز میں تقریباً سبھی کے پاس پہنچ چکی ہیں کہ وینا ملک کو تحریک انصاف میں شامل ہوجانا چاہئیے کہ انہوں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کر دئیے ہیں۔
کچھ لوگوں نے عدالت عالیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وینا ملک کی شہریت کینسل کی جائے اس پہ کچھ اور لوگوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عالیہ کو وینا ملک کو عدالت میں بلا کر اس بات کی تصدیق چند مفتیوں کے سامنے کرنی چاہئیے کہ آیا وہ انکی تصویر ہے بھی یا نہیں۔
ادھر عمران خان بار بار عندیہ دے رہے ہیں کہ وہ اپنے اثاثے ظاہر کریں گے اور چند دانا کہہ رہے ہیں کہ
ظاہر وہ سب کریں پر نہ خدا کرے کہ یوں
یہ تصویر ایک عجیب معمہ سی بن گئ ہے. حالانکہ اسے ان تصویروں کے خانے میں رکھا جا سکتا تھا جو ناصح کا منہ بند کرنے کے لئے پیش کی جاتی ہیں۔
یا تنگ نہ کر ناصح ناداں مجھے اتنا
یا چل کر دکھا دے دہن ایسا، کمر ایسی
پر ایسا کیوں ہے کہ مجھ ایسے اوسط روایت پسند پاکستانی کو جسے اسے دیکھ کر منہ چھپانا چاہئیے  اسے دیکھ کر ہنسی  آنے لگتی ہے۔ کیا یہ تصویر پہ موجود الفاظ آئ ایس آئ کا کمال ہے۔

آخر اس پہ آئ ایس آئ کیوں لکھا گیا ہے؟

کیا اسکا مطلب ہے ایسے آئ ہے؟
کیا میمو گیٹ اسکینڈل کی طرح وینا ملک کی اس کھُلی تصویر میں کوئ پوشیدہ پیغام چھپا ہوا ہے۔ اس تصویر کا حقانی کون بنے گا؟
کیا ہماری محبوب آئ ایس آئ اتنی ترغیب دینے والی ادا رکھتی ہے؟
کیا آئ ایس آئ اپنے حسن کی داد پانے کو کچھ بھی کر سکتی ہے؟
کیا آئ ایس آئ اتنی دلیر اور جراءت مند ہے؟
کیا آئ ایس آئ کی پروڈکٹس اتنی دل لبھانے والی ہوتی ہیں کہ دوسرے اپنے اوپر قابو نہیں رکھ سکتے؟
کیا آئ ایس آئ استعمال کرنے والے اوسان خطا کرنے والی قوت حاصل کر لیتے ہیں؟
یا اسکا مطلب ہے کہ ہشیار باش آئ ایس آئ کی اس نئ پروڈکٹ سے بچ کر دکھائیں؟

 وینا ملک نے پہلے کہا کہ آئ ایس آئ کا نام تو یونہی دل پشوری کے لئے لکھا گیا تھا کیونکہ انڈیا میں کسی کو چھینک بھی آجائے تو وہ آئ ایس آئ کا نام لیتا ہے۔ لیکن اپنے تازہ ترین بیان میں وہ اس سے پھر گئیں۔ ایسے ہی جیسے مرتے وقت آنکھیں پھر جاتی ہیں۔ زمانے بھر کے حسینوں میں کچھ ادائیں کتنی مشترکہ ہوتی ہیں۔ اس لئے آرٹ مشترکہ وراثت کہلاتا ہے۔
  دنیا میں پچاس ادارے ایسے ہیں جنکا نام آئ ایس آئ ہے۔ انکا کہنا اب یہ ہے۔ یہ پٹی غالباً انکے وکیل نے پڑھائ ہے۔ حالانکہ وہ شرما کر یہ بھی کہہ سکتی تھیں کہ یہ اتفاق ہی ہے کہ میرے محبوب کے نام کا مخفف بھی آئ ایس آئ ہے مگر ایک تو اس سے انکی پبلک ڈیمانڈ میں کمی آجاتی۔ دوسرا یہ کہ تصویر کا تعلق اب تک کبیر شرما سے ہی جوڑا گیا ہے شرم سے نہیں۔  شرم، شرما اور اس تصویر کو اکٹھا کرنے سے فریم خاصہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے۔ نیوڈ آرٹ کو سراہنے کے لئے شرم ایک بے جا چیز ہے۔ جس نے کی شرم اسکے پھوٹے کرم۔ 
سنتے ہیں کہ وزیر داخلہ رحمن ملک کو اس بارے میں تحقیات کا حکم ہے۔ تحقیقات شروع کرنے سے پہلے انہوں نے یقین دلایا کہ انہوں نے یہ تصویر نہیں دیکھی ہے اور 'اگر' وینا ملک کی کوئ ایسی تصویر موجود ہے تو انکے خلاف کارروائ ہو گی، 'سخت کارروائ'۔ یہ دھمکی انکے منہ سے بالکل وہی تائثر دے رہی ہے جو امریکہ کو دھمکی دیتے وقت معلوم ہوتا ہے۔
میں صرف یہ جاننا چاہتی ہوں کہ تحقیق کی وجہ سے رحمن ملک صاحب کو یہ تصویر دیکھنا پڑے گی۔ اسکا گناہ کس کے سر جائے گا؟
یہ نہیں معلوم کہ تحقیق کس بات کی کریں گے۔ اس کی کہ تصویر اصلی ہے یا نقلی؟ یا یہ کہ اسے توہین آئ ایس آئ کہا جائے کہ توہین حُسن؟
وینا ملک اس سے پہلے بھی ایسے صدمے دے کر خود کمال مہارت سے اپنے آنسو بہا اور دوسروں کے پونچھ چکی ہیں۔ چال چلن کہتا ہے کہ اگر وہ میدان سیاست میں صدق دل سے قدم رکھ دیں توعمران خان کے چھکے چھڑا دیں گی۔ آخر ان دونوں میں فرق ہی کیا ہے۔ وہ آ کے بیٹھے ہیں میکدے میں، وہ اٹھ کےآئے ہیں میکدے سے اور دونوں پہ ہی آئ ایس آئ کی چھاپ ہے۔ بس چند ندامتی آنسو ، سر پہ دوپٹہ، امریکہ کے خلاف نعرے وینا ملک ہائے ہائے کو وینا ملک آئے آئے میں تبدیل کر دے گا۔
  اب صرف یہی دلچسپ بات نہیں کہ اس دفعہ وہ کیسے اس سے جان چھڑاتی ہیں بلکہ یہ بھی کہ تخلیق کار کیسے اس ہائ اینٹرٹیمنٹ کو استعمال کر پاتے ہیں۔ کیونکہ اس راہ میں نکتہ ء تخلیق کچھ زیادہ واضح مقامات پیچ و خم سے گذر کر آ رہا ہے۔ ایسے میں تخلیقی الجھن یہ ہے کہ اس خطرناک چلمن کے کتنے قریب ہوں جو صاف دکھے بھی نہیں اور کچھ چھپے بھی نہیں مزید یہ کہ تخلیق کار کا دین و دل اپنی جگہ قائیم رہیں۔ 
پاکستانی زبان و بیان میں ایک نئ علامت بن کر ابھرنے والی اداکارہ کی ایک پچھلی ایک یاد۔
   
 


4 comments:

  1. تصویر کھینچوانے کے بعد انکار کا سبب سمجھ نہیں آیا۔ شائد پاکستان میں مخالفت کا خوف ہو۔
    ورنہ میرا خیال ہے کہ اگر بے باکی سے یہ کچھ کیا ہے تو ڈٹ کر تسلیم کر لے۔ دوہری مٹی پلید کرانے کی کیا تک ہے ؟

    ReplyDelete
  2. آپ نے تو وینا کے ساتھ سب کو ہی ملوث کردیا ہے، ویسے اس حمام میں سب ہی ننگے ہیں اور کیا کہوں اب

    ReplyDelete
  3. بی بی جی پاک لوگ
    وه اثاثے دیکھانے کا مطالبه کررهے هیں
    جو اس تصویر ميں ظاهر نهیں کئے گئے
    باقی جی اس کڑی نے آئی ایس آئی لکھ کر اس بلا کو چھیڑ لیا هے
    جس کی مخالفت کرنے پر پاکستان میں موت کی سزا هوتی هے اور قاتل کو مذہبی اور روحانی تحفظ

    ReplyDelete
  4. قسم سے آپکی تحریر وینا کی فوٹو سے سے زیادہ پیاری ہے۔ باقی اب سمجھ آئی نون والے اثاثے ظاہر کرنے سے گھبراتے کیوں ہیں

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ