Tuesday, June 30, 2009

سرمایہ اور ایجاد تمنا


اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ مسائل کے حل تلاش کرنے میں ماہر ہیں۔ آپ کسی آئنسٹائن اور مادام کیوری سے کم نہیں۔ لیکن آپ یہ بھی سوچتے ہیں کہ روکڑہ یعنی پیسہ ملے تو کچھ کرنے میں مزہ آئے۔ اس سے انکار نہیں۔ پیسے کی ایک باعزت مقدار ہر ذی روح کے لئے ضروری ہے۔ اس یو آر ایل پہ جا کر دیکھئے یہ آپ کو ڈالر دے رہے ہیں اگر آپ انکی مدد کر سکیں انکے مسائل کو حل کرنے میں۔ دیکھ لیں اور کسی اور کو روانہ کر دیں۔ ہو سکتا ہے کوئ سینہ ٹھنوک کر کام سے لگ جائے۔

http://www.innocentive.com/

5 comments:

  1. شکریہ عنیقہ صاحبہ۔
    یعنی آپ مے مشتہریت بھی موجود ہے ۔ ہا ہا ا۔۔
    بہت خوب

    ReplyDelete
  2. Copy paste nahin ho para hai iss text box mein iss liye roman urdu mein hi likh raha hooon

    acha link hai magar sirf researchers ke liye hi.

    ReplyDelete
  3. ان بے چاروں کی مجبوری بھی سمجھیئے آج سوائن فلو پھیلا ہے کل ان کے اعمالوں کی وجہ سے کچھ اور پھیلے گا تو اعمال تو سدھاریں گے نہیں مشینوں پر مشینیں ایجاد کرتے جائیں گے

    ReplyDelete
  4. عام طور پہ جنگیں اس لئے کی جاتی ہیں فی زمانہ کہ کچھ لوگ کام سے لگے رہیں۔ اب مشینیں بنیں گی تو کچھ اور لوگوں کو کام مل جائے گا۔

    محب آپ کی بات میں وزن ہے۔ لیکن وہ لوگ جو کسی بھی قسم کی نوکری کر رہے ہیں اگر ان کا تجربہ اتنا ہو گیا ہے کہ وہ کچھ کر سکیں تو شاید ان کے کام آجائے۔ اب رہے نوجوان تو ریسیشن کے اس زمانے میں انہیں اپنا ہنر بڑھانا چاہئے اور کسی بھی کام کو کرنے میں عار نہیں محسوس کرنا چاہئیے۔ اگرچہ میں دیکھتی ہوں کہ کراچی کی حد تک نوجوان خاصی محنت کرتے ہیں اور اپنے آپ کو خاصہ سپورٹ کرتے ہیں۔ مگر کبھی کھی صرف رسمی باتیں ہی کرنی پڑ جاتی ہیں۔ معذرت۔

    ReplyDelete
  5. پوسٹ پر تو نہیں کمنٹ سکتا کہ جاہل بندہ ہوں ۔۔۔ اسلئے ایسے لنکس سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔۔۔
    محب نے لکھا ہے کہ کاپی پیسٹ نہیں ہوتا
    آپ ٹیکسٹ باکس پر رائٹ کلک کریں اور مینو میں
    this frame
    سلیکٹ کریں۔ نئے مینو میں
    show anly this frame
    سلیکٹ کریں اور جیسے مرضی کاپی پیسٹ کریں پھر اس میں۔۔۔
    :cool:

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ