Sunday, March 25, 2012

باتونی پنکھا

وہ سونے کے کپڑے پہن کر ادھر ادھر ٹہل رہی تھیں۔ پھر میرے کمرے میں چلی آئیں۔ 'ماما آپ سو رہی ہیں'۔ 'نہیں، میں تھوڑا سا تھک گئ ہوں اور انتظار کر رہی ہوں۔ بابا آجائیں تو ہم کھانا کھائیں۔ لیکن آپکے سونے کا وقت ہو چکا ہے۔ اب آپ سو جائیں'۔ 'ماما، مجھے کون سلائے گا'۔ ' ارے یار میں نے انکے کمرے تک جانے کی سستی میں کہا۔ 'اچھا ادھر ہی سو جاءو۔ جب بابا آئیں گے تو تمہیں تمہارے بستر پہ پہنچا دیں گے۔ وہ جلدی سے میرے پہلو میں آگئیں۔ 'اب باتیں بالکل نہیں خاموشی سے آنکھیں بند کرو اور سو جاءو۔ میرا اس وقت بولنے کا موڈ نہیں ہے۔ ہلنا جُلنا نہیں میرا انگوٹھا زخمی ہے۔ اندھیرے میں تم اس پہ اپنا ہاتھ یا ٹانگ مار دوگی'۔ 'ماما، میں تھوڑی سی دیر کے لئے سءوونگی" ٹھیک ہے میں نے جواب دیا۔ جب بچہ ایک دفعہ سو جائے تو پھر تو سوئے گا۔
دس سیکنڈ بعد آواز آئ۔
 'ماما، یہ پنکھا مائے مے، مائے مے بول رہا ہے'، 'ہوں'۔ پھر خاموشی اور کروٹیں لینے کی آوازیں۔ ' ماما ، اب یہ پنکھا بائے باں، بائے باں کر رہا ہے'۔ 'ہاں ، لیکن اب تمہاری آواز نہیں آنی چاہئیے، ورنہ  یہاں سے باہر'۔ میں نے پھر دھمکی دی۔ 
بیس سیکنڈ بعد۔
 ماما، یہ پنکھا، گیں گاں ، گیں گاں بول رہا ہے۔ ماما، یہ پنکھا اپنا مائینڈ بدلتا ہے تو الگ طریقے سے بولنے لگتا ہے'۔ مشعل میں نے آپ سے کہا تھا کہ آپ باتیں نہیں کریں گی اور خآموشی سے آنکھیں بند کر کے سوئیں گی'۔  'ماما، میں باتیں نہیں کر رہی ہوں۔ پنکھا باتیں کر رہا ہے۔ ویسے بھی میں نے کہا تھا کہ میں تھوڑی سی دیر کے لئے سوءونگی۔ میں سو چکی اب جا رہی ہوں'۔ یہ کہہ کر وہ بستر سے پھسلیں اور یہ جا وہ جا۔
میں نے سوچا، چلیں دس منٹ کے لئے اب آنکھیں بند کر کے خاموشی سے پڑی رہونگی۔ سو تکئے میں منہ چھپا کر لیٹ گئی۔ لیکن اب بھی کوئ باتیں کر رہا ہے۔ مائے مے، مائے مے۔ یہ پنکھا تو واقعی باتیں کرتا ہے۔

6 comments:

  1. یہ پوسٹ آپ نے لکھی ہے یا سپر گرل نے ؟

    ReplyDelete
    Replies
    1. ہا، میری تو ہر پوسٹ ہی کوئ اور لکھتا ہے۔
      :)
      اس لئے کہتے ہیں انسان سماجی جانور ہے۔

      Delete
  2. ماشاءاللہ ، پنکھا تو واقعی باتونی ہے جی
    اللہ تعالیٰ آپ کی بچی کے لیے دنیا اور آخرت میں راحت اور آرام رکھیں ۔
    ویسے میرا خیال ہے کہ ماں باپ کو بچوں کا بولنا بہت اچھا لگتا ہے ۔ ہمارے ہمسائے میں بھی ایک فیملی رہتی ہے جنکے دو بچے ہیں چھوٹے والا جب چھوٹا تھا تو بہت اچھا بولتا تھا تھوڑا سا توتلا بھی تھا ، کبھی کبھی ہمارے اپارٹمنٹ بھی کھیلنے آجاتے تھے ، تب ہم بھی چھوٹے تھے ۔ آنٹی ایک دن بتا رہی تھیں کہ اُنکے ابا بھی چھوٹے والے سے باتیں کر کے محظوظ ہوتے تھے ۔
    یہ اولاد بھی اللہ تعالیٰ کی عجیب نعمت ہے ۔

    ReplyDelete
  3. از احمر
    میرے ذاتی خیال میں آپ انسانی ذہنی ارتقا کی بات کر رہی ہیں اور اس ارتقا میںبھی خاص "تصور خدا" کی

    ReplyDelete
  4. مائے مے مائے مے۔واقعی پنکھے کچھ اسطرح بولتے ہیں۔

    لیکن اگر اسکی طرف دھیان نہ دیا جائے تو آرام کیا جا سکتا ہے ورنہ تو آدمی کروٹ ہی بدلتا رہتا ہے۔

    ReplyDelete
  5. bacho ki soch kitni milti julti hoti hai mere b bachy aesi hi batain kartin hain

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ