آج ادرہ معارف اسلامی کے پاس سے گذر ہوا تو سوچا کہ دیکھیں کون کون سی کتابیں ہیں۔ اندر کچھ کتابوں پہ سیل لگی ہوئ تھی۔ وہاں سے دو کتابیں اٹھائیں اور پھر مختلف شیلفس کو نظروں سے ٹٹولنا اور انکے اندر موجود فہرست کو جانچنا شروع کیا اورآہستہ آہستہ کچھ کتابیں جمع ہو گئیں۔ وہاں موجود صاحب نے آکر کہا کہ ہم اپنا کام جلدی کر لیں کیونکہ انہیں نماز کے لئے جانا ہے۔ میں نے انکی طرف دیکھا اور خیال آیا کہ میرے بیگ میں تو صرف بارہ تیرہ سو روپے ہونگے۔ گاڑی میں گیس ڈلوانی تھی اور باقی احتیاطاً ساتھ رکھ لئیے تھے۔ تو بس باقی چھان پھٹک وہیں روک دی۔ اب وہ صاحب پریشان ہو گئے ۔' آپ دس پندرہ منٹ اور لگا سکتی ہیں۔ میرا مطلب فوراً نہیں تھا۔' میں نے انہیں تسلی دی کہ بس فی الوقت مجھے یہی کتابیں لینی ہیں۔
اب باری آئ انکے بل بنانے کی۔ تو میں نے پیسوں کی حد اور کتابوں کی تعداد کے درمیان توازن رکھنے کے لئے، دو کتابیں اٹھا کر ایک طرف کر دیں اور ان سے کہا کہ ان کتابوں کو ہٹا کر باقی کتابوں کا بل پہلے بنا دیں۔ میرے پاس صرف ایک ہزار روپے ہیں۔ میں چاہتی ہوں میرا بل بس اتنا ہی رہے۔ کہنے لگے بے فکر رہیں۔ میں آپکا بل بس ہزار روپے بنا دونگا۔ اس پہ میں نے ذرا محتاط رخ پہ رہتے ہوئے ان سے مزید التماس کی لیکن اگر اس سے کم بن رہا ہو تو پھر ایک ہزار مت کیجئیے گا۔ مسکرائے اور خاموشی سے اپنا کام کرنے لگے۔
خدا کا شکر بل نو سو انچاس بنا۔ کتابیں اور رسید ایک شاپر میں ڈالتے ہوئے کہنے لگے۔ ایک بات بتائیں گھر جا کر اپ اس بل کو چیک کرتی ہیں۔ میں نے یاد کیا اور ان سے کہا نہیں صرف یہ دیکھتی ہوں کہ سب چیزیں موجود ہیں یا نہیں۔ باقی تو میں نے رسید بناتے ہوئے دیکھ لیا کہ آپ نے کیا لکھا۔ فرمایا۔ 'دیکھ لیا کریں، بھول چوک انسان سے ہی ہوتی ہے'۔
گھر آکر دیکھتی ہوں، اتنی ساری کتابیں صرف نو سو انچاس میں، آئیے آپ بھی دیکھیں میں نے اس رقم میں کیا کیا خریدا۔
مقدمہ تاریخ ابن خلدون مصنف مولانا عبدالرحمن
افکار ابن خلدون، مولانا محمد ھنیف ندوی
مسئلہ خلافت، مولانا ابوالکلام آزاد
تاریخ فلاسفۃ الاسلام، ڈاکٹر میر ولی محمد
خدا کے نام پہ لڑی جانیوالی جنگ، کیرن آرمسٹرونگ
فلسفہء سائنس اور کائنات، ڈاکٹر محمد علی سڈنی
اسلامی نظریہ ء ادب سید اسعد گیلانی اور اختر حجازی کی مرتب کردہ
اسلام اور دہشت گردی، سید معروف شاہ شیرازی
ہندو علما ء و مفکرین کی قرآنی خدمات ترجمہ اورنگزیب اعظمی
اب میں نے سب سے پہلے ان میں سے پڑھنے کے لئیے جو کتاب اٹھائ ہے اسکا نام ہے تاریخ فلاسفۃ الاسلام۔ دیکھیں کب اختتام کو پہنچتی ہے۔ اسکے بعد تو آپکو اندازہ ہوگا کہ کیا ہوگا۔