گذشتہ سے پیوستہ
گروپ میں رجحانات؛
گروپ میں رجحانات؛
ایک گروپ کے تمام ارکان ویلینس شیل یعنی سب سے آخری والے شیل میں ایک جیسے الیکٹرون رکھتے ہیں۔ اس وجہ سے انکی خصوصیات ملتی جلتی ہوتی ہیں۔ تمام ارکان اسی حساب سے اپنے ایٹمی قطر یا ریڈیئس، آئونازیشن انرجی اور الیکٹرو نیگیٹیویٹی یا برقی منفیت میں تبدیلی دکھاتے ہیں۔کسی گروپ میں اوپر سے نیچے آتے ہوئے ایٹمی نمبر بڑھتا ہے یعنی الیکٹرون کی تعداد بڑھتی ہے انہیں زیادہ مدار یا شیل چاہئیے ہوتے ہیں، وہ نیوکلیئس سے دور ہوتے جاتے ہیں اور یوں عناصر کے ایٹموں کا سائز بڑھتا ہے۔
زیادہ دور ہونے کی وجہ سے نیوکلیئس کا الیکٹرون پہ اثر کم ہو جاتا ہے وہ انہیں اپنے ساتھ مضبوطی سے باندھ کر نہیں رکھ سکتا یوں اس ایٹم کو آئن بنانے کے لئے سب سے باہر والے الیکٹرون یعنی ویلینس الیکٹرون کو اس ایٹم پہ سے ہٹانے کے لئے کم توانائ خرچ کرنا پڑتی ہے یعنی کم آئیونائزیشن انرجی۔ اوپر سے نیچے جاتے ہوئے چونکہ الیکٹرون مرکزے سے دور ہوتے جاتے ہیں اس لئے انکی برقی منفیت بھی کم ہو جاتی ہے۔
پیریڈ میں رجحانات؛
ہر پیریڈ الکلی دھات سے شروع ہوتا ہے اور نوبل گیس پہ ختم ہوتا ہے. اس میں جو رجحانات نظر آتے ہیں وہ ایٹمی قطر ریڈیئس، آئیونائزیشن انرجی، اور برقی منفیت شامل ہیں۔ الکلی دھاتوں کی طرف سے جیس جیسے ایک پیریڈ میں آگے بڑھیں یعنی نوبل گیس کی طرف جائیں تو ایٹمی قطر کم ہوتا جاتا ہے۔ الیکٹرون مرکز کے قریب آجاتے ہیں اور مرکزے کا اثر بڑھتا جاتا ہے جسکے نتیجے میں الیکٹرون کو اس ایٹم پر سے ہٹانے کی توانائ یعنی آئیونازیشن انرجی بڑھتی جاتی ہے۔ جتنا مضبوطی سے الیکٹرون جڑے ہونگے آئیونازیشن انرجی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے ایٹم کی برقی منفیت بھی بڑھ جاتی ہے۔ یعنی بانڈ بنانے کی صورت میں وہ دوسرے ایٹم کے الیکٹرونز کو بھی اپنی طرف کھینچ کر رکھے گا۔
جدید پیریاڈک ٹیبل کے علاوہ بھی عناصر کو مختلف ٹیبلز میں ترتیب دیا گیا ہے۔ اگر آپ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں تو ضرور اس لنک پہ جائے۔ یہاں اس حوالے سے ایک خزانہ موجود ہے۔
اب آپ تھک گئے ہونگے تو آپکے لئے موسیقی کا بندو بست ہے مگر خیال رہے یہ پوسٹ پیریاڈک ٹیبل سے متعلق ہے۔ آئیے سنتے ہیں۔
اور اگر اپنے بچے کو کیمیاء پڑھانے سے دلچسپی پیدا ہو گئ ہے تو اسے یہ والاگانا سنائیے۔ یاد کر لے تو دنیا کی مشہور کیمیاء سے متعلق اداروں کے خواب دکھانا شروع کر دیں۔
بچوں کے لئے
حوالہ