اپنی بچی کے ساتھ یو ٹیوب پہ قومی نغمات کو چھانتے پھٹکتے, میں ایک گانے کی ویڈیو پہ پہنچی۔ آپ میں سے بیشترلوگ اس گانے سے واقف ہونگے۔ میں نے اپنے طور پہ کوشش کی تو معلوم ہوا کہ یہ گانا انیس سو ستاون میں پاکستان کی فلم بیداری میں شامل تھا۔ آئیے یہ گانا دیکھتے ہیں۔
یہ گانا سنتے سنتے مجھے خیال آیا کہ ایک ایسا گانا ہندوستان کے حوالے سے بھی تھا۔ اسے بھی سننا چاہئیے۔ میں نے ذرا اور چھان پھٹک کی تو یہ گانا بھی مل گیا۔ یہ ہے فلم جگریتی کا گانا۔ اور یہ فلم انیس سو چون میں بنائ گئ۔
ذہن میں سوال آیا کہ ایک میوزک، ایک جیسی شاعری دو مختلف ملکوں کے لئے، دو مختلف تحرکات کے گانے کیوں ہیں؟ کیا کسی پاکستانی نے اس وقت کاپی کیا تھا۔
دونوں گانوں کے تبصرے پڑھتے ہوئے ایک تبصرہ ملا۔ جس میں مبصر نے معلومات دیں کہ دونوں فلموں کو ایک ہی شخص نے پروڈیوس کیا جس کا نام سید رضوی تھا۔ انہوں نے ہندی فلم انیس سو باون میں رتن کمار کے نام سے بنائ۔ بعد میں پاکستان منتقل ہو جانے پہ انہوں نے یہ فلم دوبارہ بنائ سید رضوی کے نام سے۔ اس پاکستانی فلم کا نام بیداری تھا۔
دونوں گانوں کو سنیں۔ اگر اس مبصر کی بات صحیح ہے اور یہ ایک ہی شخص کی پروڈیوس کی ہوئ فلم ہے تواسے کہتے ہیں کایا کلپ یا قلب ماہیت۔
Showing posts with label جگریتی. Show all posts
Showing posts with label جگریتی. Show all posts
Sunday, October 17, 2010
کایا کلپ
Subscribe to:
Posts (Atom)