Showing posts with label ٹیسٹ ٹیوب بےبی. Show all posts
Showing posts with label ٹیسٹ ٹیوب بےبی. Show all posts

Wednesday, December 22, 2010

اختیار

میں گھر سے نکلی اور ابھی گاڑی تک پہنچ ہی رہی تھی کہ  پڑوسیوں کی بہو صاحبہ مل گئیں۔ سلام دعا کے بعد انہوں نے شکوہ کیا کہ اب تو ہم سے ملنا ہی نہیں ہو پاتا، پھراصرار کہ ذرادیر کو ان کے ساتھ بھی بیٹھ جائیں۔ میں نے سوچا  مشعل تو اپنے بابا کے ساتھ ہے۔ موقع اچھا ہے۔ چلیں کچھ وقت انکے ساتھ بھی گذار لیا جائے۔
باتوں باتوں میں میں نے پوچھا آپ کی شادی کو تو چار سال ہو رہے ہونگے۔ بچوں کا پلان نہیں ہے ابھی۔ کہنے لگیں نہیں ہماری طرف سے تو ایسا  کچھ نہیں ہے۔ ایک دفعہ آثار بنے مگر تیسرے مہینے ہی ختم ہو گیا۔ اب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ میری ایک ٹیوب بند ہے اور ایک کھلی۔ ادھر میرے شوہر کے ساتھ جرثوموں کا بھی کچھ مسئلہ ہے۔ میں نے انہیں تسلی دی۔ ایک ٹیوب کھلی ہے تو بھی بڑی بات ہے۔ ایک ہی راستہ چاہئیے ہوتا ہے اور ایک ہی اسپرم۔
 پھر ان سے پوچھا کہ وہ اس سلسلے میں کیا کچھ کروا چکی ہیں تاکہ اندازہ تو ہو انکا اپنے بارے میں علم کتنا ہے۔
اس بارے میں بتاتے وہ دفعتًا کہنے لگیں کہ آپ تو ادھر ادھر آتی جاتی ہیں۔ کسی اچھی گائینا کولوجسٹ کا پتہ ہے تو مجھے بتائیں۔ میں نے انہیں ایک گائیاکولوجسٹ کا پتہ دیا کہ ان سے ضرور ملیں۔ اور پھر کہا کہ اور اگر ایسے بھی کچھ نہ ہو تو ٹیسٹ ٹیوب بے بی کر والیں۔ کراچی میں اب بآسانی ہوتا ہے۔ اور یہ جن گائیناکولوجسٹ کا پتہ میں نے آپکو دیا ہے یہ بھی کرتی ہیں اور دیگر جگہوں کے مقابلے میں انکے پاس خرچہ کم آتا ہے۔ ویسے تو زندگی اور موت خدا کے ہاتھ میں ہے لیکن  یاد رکھیں ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے لئے بھی خواتین کی عمر خاصی اہمیت رکھتی ہے۔
جواب ملا آپکی سب باتیں اپنی جگہ صحیح مگر میرے شوہر ٹیسٹ ٹیوب بے بی کو غیر اسلامی کہتے ہیں۔ اچھا، میں نے ان سے کہا پاکستان میں جس طرح کیا جاتا ہے یہ سارا عمل اس میں اسے غیر اسلامی نہیںکہا جا سکتا۔ خیر، یہ انکا ذاتی فیصلہ ہے۔ ہر ایک کا اپنا فقہ۔ آپ کوئ بچہ کیوں نہیں گود لے لیتیں۔ ایک دفعہ پھر سرد آہ۔ وہ کہتے ہیں کہ سگے بہن بھائیوں کے علاوہ کسی کا بچہ گود نہیں لیا جا سکتا۔ وہ بڑا ہو کر نامحرم ہو جائے گا۔  انکے تو ایک ہی بھائ ہیں انکی بھی ایک ہی بچی ہوئ اسکے بعد کوئ اولاد نہیں۔ ادھر میرے بہن بھائیوں میں بھی کوئ اب بچے پیدا کرنے کے حالات میں نہیں۔ یہ تو نہیں ہو سکتا۔
میں نے ان پہ ترس کھایا۔ ہمدردی کے الفاظ بولے اور نکل آئ۔ انسان صرف ایک دفعہ زندگی جیسی نعمت پاتا ہے اور اس میں بھی وہ  سب لوگوں کی اطاعت میں وہ بھی نہیں کر پاتا۔ جس سے کوئ اخلاقی قدر ختم نہیں ہوتی۔ معاشرہ غیر مستحکم نہیں ہوتا۔ صرف اسکی زندگی میں خوشی سے جینے کا تحرک پیدا ہوتا ہے۔

والدین بننا، دنیا کی سب سے بڑی خوشی ہے۔  مرد یا عورت کواپنی زندگی میں شادی کو ترجیح دینا چاہئیے۔ اس لئے نہیں کہ آپکو ایک ساتھی ملے گا۔ بلکہ اس لئے بھی کہ یہی وہ پاک طریقہ خدا نے رکھا ہے جس کے ذریعے نسل انسانی آگے بڑھتی ہے۔ 
شادی شدہ جوڑوں میں سے تقریباً پندرہ فیصد افراد کسی بھی وجہ سے بے اولادی کا شکار ہوتے ہیں۔ شادی کے ایک سال بعد تک اگر آپکے یہاں اولاد کے آثار نہیں تو فوراً گائیناکولوجسٹ سے رابطہ کریں۔ بے اولادی کے ٹیسٹ مرد کے لئے بھی کرانا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ عورت کے لئے۔ مرد کا ٹیسٹ بہت سستا اور آسان ہوتا ہے۔ بے اولادی کی وجہ مردوں کے اندر بھی اسی نسبت سے ہوتی ہے جتنی کہ عورتوں میں۔ 
اگر کسی بھی وجہ سے خدا آپکو بچوں جیسی نعمت سے نہیں نوازتا تو دل چھوٹا نہ کریں۔ یہاں لا تعداد بچے ماں کی گرم گود اور باپ کی شفقت کے منتظر ہیں۔ اپنے دل میں نرمی پیدا کیجئیے اور انہیں گود لے لیں۔

بچے، زندگی میں سب سے بڑا تحرک ہیں۔ وہ آپکو، آپکی زندگی کی ان باریکیوں سے آشنا کراتے ہیں جن سے بحیثیت انسان بھی آپ اس وقت تک آشنا نہیں ہو پاتے جب تک انکی معصوم مسکراہٹ اور بے لاگ تجزیہ کی قوت آپکو نہیں ملتی۔ انکے ساتھ رہنا ایک بالکل مختلف دنیا ہے۔  وہ  دنیا میں  امید کا نشان اور خدا کا سب سے انمول تحفہ ہیں۔ وہ بچے بھی جو آپ نے پیدا نہیں کئیے لیکن خدا نے انکی محبت سے آپکے دلوں کو معمور کیا۔ پیدا کرنا آپکے اختیار میں نہیں مگر سنوارنا،سنبھالنا اور محبت کرنا یہ آپکے اختیار میں ہے۔