آپ کسی کو پہلا پہلا محبت نامہ بھیجیں اور وہ یہ لکھ بھیجے کہ ہم دونوں کی راہیں ایک نہیں ہو سکتیں۔ میرے خون کا گروپ اے ہے اور آپکا او۔ جو لوگ او گروپ رکھتے ہیں وہ مغرور ہوتے ہیں جبکہ اے گروپ والے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پڑھتے ہی آپ اس دن کو لعنت بھیجیں گے جب یہ معلوم ہوا کہ خون ایک طرح کا نہیں ہوتا بلکہ اسکے گروپس ہوتے ہیں اسکے بعد آپ کسی جاننے والے کا نمبر کھڑکھڑائیں گے کہ یار ایک رپورٹ بنا دو جس میں میرا خون کا گروپ اے ہو۔
پریشان نہ ہو ہوں ایسا ہونے کے امکانات جاپان ، کوریا اور مشرق بعید میں ہی ہیں۔ جہاں بوڑھے سے لے کر بچے تک خون کے گروپ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کیونکہ اس سے وہ مقابل کی شخصیت جاننا چاہتے ہیں۔ اس لئے آپ جتنی بار چاہیں محبت کی بازی کھیلئیے۔ ہم اور آپ تو یہی سمجھتے ہیں کہ خون کا گروپ صرف اس وقت معلوم ہونا ضروری ہے جب کسی انسان کو انتقال خون کی ضرورت پیش آجائے ورنہ بیٹھ کر سکھ چین کی بانسری بجا۔
جاپان میں خون کا گروپ پوچھنے کی روایت لوگوں کے آسمانی برج پوچھنے سے زیادہ ہے حتی کہ بعض جگہ پہ ملازمت کی درخواست میں خون کا گروپ بتانا ضروری ہوتا ہے۔ ان میں سے بعض ممالک میں فیس بک اپنے استعمال کرنے والوں کو خون کے گروپ کا آپشن بھی دیتی ہے، دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا۔
پریشان نہ ہو ہوں ایسا ہونے کے امکانات جاپان ، کوریا اور مشرق بعید میں ہی ہیں۔ جہاں بوڑھے سے لے کر بچے تک خون کے گروپ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کیونکہ اس سے وہ مقابل کی شخصیت جاننا چاہتے ہیں۔ اس لئے آپ جتنی بار چاہیں محبت کی بازی کھیلئیے۔ ہم اور آپ تو یہی سمجھتے ہیں کہ خون کا گروپ صرف اس وقت معلوم ہونا ضروری ہے جب کسی انسان کو انتقال خون کی ضرورت پیش آجائے ورنہ بیٹھ کر سکھ چین کی بانسری بجا۔
جاپان میں خون کا گروپ پوچھنے کی روایت لوگوں کے آسمانی برج پوچھنے سے زیادہ ہے حتی کہ بعض جگہ پہ ملازمت کی درخواست میں خون کا گروپ بتانا ضروری ہوتا ہے۔ ان میں سے بعض ممالک میں فیس بک اپنے استعمال کرنے والوں کو خون کے گروپ کا آپشن بھی دیتی ہے، دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا۔
مزید باتوں سے پہلے ہم پہلے یہ دیکھ لیں کہ جاپانی خون کے مختلف گروپس کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔ خون کہ یہ گروپس اے بی او نظام سے لئے جاتے ہیں یعنی خون کی درجہ بندی کا وہ نظام جس میں خون کے بنیادی چار گروپس ہیں۔ اے، بی، او اور اے بی گروپس۔
اے گروپ؛
یہ گروپ رکھنے والے معتبر، ایماندار، با اصول،صابر، ذمہ دار ہوتے ہیں۔ انکی ایک اور خوبی اکملیت پسندی ہے یعنی کام کو اس طرح کرنا کہ اس میں کوئ کمی نہ رہ جائے۔ وہ باہر سے پر سکون نظر آتے ہیں لیکن اندرونی طور پہ مضطرب رہتے ہیں۔ یہ اچھی جمالیاتی حس رکھتے ہیں۔ اکثر شرمیلے اور حساس ہوتے ہیں۔
منفی خصوصیات؛ نازک مزاج، لوگوں سے کٹ کر رہنے والے، ضدی لوگ جو تناءو کا شکار ہو جاتے ہیں۔
بی گروپ؛
یہ بڑے مستحکم مزاج ہوتے ہیں۔اپنے اہداف حاصل کرنے میں جنون کی حد تک دلچسپی رکھتے ہیں۔ جو کام شروع کرتے ہیں اسے اپنے وقت میں بہترین طریقے سے ختم کر کے ہی دم لیتے ہیں۔ یہ گروپ رکھنے والے افراد زندگی اپنے طور پہ گذارتے ہیں۔
منفی خصوصیات؛ خود غرض، سست، معاف نہ کرنے والے، ناقابل بھروسہ، غیر ذمہ دار لوگ۔
اے بی گروپ؛
یہ خاصے دلچسپ لوگ ہوتے ہیں۔ قابل اعتبار، ایماندار لوگوں کی مدد کرنے پہ تیار، خوداعتماد۔ کہا جاتا ہے کہ یہ افراد دوہری شخصیات رکھتے ہیں۔ شاید اسکی وجہ یہ ہو کہ ان میں اے اور بی دونوں گروپ والے افراد کی خصوصیات پائ جاتی ہیں۔
منفی خصوصیات؛ ناقد، فیصلے کی صلاحیت سے محروم، خود غرض، گھٹیا لوگ۔
او گروپ؛
یہ گروپ رکھنے والے افراد بڑے تخلیق کار ہوتے ہیں۔ خوداعتماد اور مشہور ہوتے ہیں۔ انہیں مرکز نگاہ بننے میں مزہ آتا ہے۔ سماجی طور پہ متحرک یہ لوگ کسی کام کو شروع کرنے میں ہمیشہ پہل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس لئے کہا جاتا ہے کہ رہنمائ کے خواص رکھتے ہیں۔ یہ جو کام شروع کریں اسے ختم بڑی مشکل سے کرتے ہیں۔
منفی خصوصیات؛ باتونی، مغرور، حاسدی، غیر مہذب۔
اب ان خواص کو سامنے رکھتے ہوئے آپ بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کون سا خون کا گروپ کس کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔
اے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اے اور اے بی کے ساتھ خوشگوار تعلقات رکھتا ہے۔
بی، بی اور اے بی کے ساتھ بخوشی چلتا ہے
اے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اے اور اے بی کے ساتھ خوشگوار تعلقات رکھتا ہے۔
بی، بی اور اے بی کے ساتھ بخوشی چلتا ہے
اے بی، ہر ایک کے ساتھ نبھا لیتا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اے بی گروپ رکھنے والے افراد باقی دوسرے گروپ والوں کا خون بھی قبول کر سکتے ہیں اور یونیورسل ایکسیپٹر کہلاتے ہیں۔
اور گروپ رکھنے والے او اور اے بی کے ساتھ راضی بازی رہتے ہیں۔
اور گروپ رکھنے والے او اور اے بی کے ساتھ راضی بازی رہتے ہیں۔
سائینس، اس تمام تفصیل پہ کچھ خاص یقین نہیں رکھتی اگرچہ کہ اس ضمن میں ڈیٹا اکٹھا کر کے نتائج نکالنے کی کوشش کی گئ لیکن چند ایک حقائق کے علاوہ کچھ ثابت نہ ہو سکا۔
توہم پرستی اور عقیدے میں اتنا ہی معمولی فرق ہے ایک کو جانچنے کی کوشش کی جا سکتی ہے دوسرے کے بارے میں یہ سوچنا بھی محال ہے۔
نیچے چارٹ میں دئیے گئے ممالک میں خون کے مختلف گروپس کے پائے جانے کی شرح موجود ہے۔ اور اس سے آپ بھی اندازہ کر سکتے ہیں کہ یہ وہم کس حد تک درست ہوسکتا ہے۔
کیونکہ اس سے ایک بات پتہ چلتی ہے وہ یہ کہ او گروپ ساری دنیا میں کثیر تعداد پایا جاتا ہے۔ لیکن کیا اسی شرح سے خود اعتماد اور مشہور لوگ بھی پائَے جاتے ہیں ایسے لوگ جو پہل کرنے میں آگے ہوں؟
کیونکہ اس سے ایک بات پتہ چلتی ہے وہ یہ کہ او گروپ ساری دنیا میں کثیر تعداد پایا جاتا ہے۔ لیکن کیا اسی شرح سے خود اعتماد اور مشہور لوگ بھی پائَے جاتے ہیں ایسے لوگ جو پہل کرنے میں آگے ہوں؟
خون کے یہ گروپس کس طرح وجود میں آئے سائینس اس بارے میں اپنے نظریات رکھتی ہے لیکن کچھ سوالات ہم ضرور پوچھنا چاہیں گے۔
کیا تقسیم کرو حکومت کرو، یہ پالیسی خدا نے بھی اپنائ ہے۔ اس لئے بظاہر سرخ سیال نظر آنے والا خون تک جدا کر ڈالا۔؟
خون کے گروپس کیا خدا نے اس لئے بنائے ہیں کہ بیسویں صدی میں خون بیچنے اور خریدنے کا کاروبار ہو سکے؟
کیا یہ گروپ اس لئے بنائے گئے کہ انکی بنیاد پہ انسانوں کی خصوصیات معلوم کی جا سکیں؟
یا یہ انسان کے ارتقاء کے دوران وجود میں آئے؟
خون کے گروپس کیا خدا نے اس لئے بنائے ہیں کہ بیسویں صدی میں خون بیچنے اور خریدنے کا کاروبار ہو سکے؟
کیا یہ گروپ اس لئے بنائے گئے کہ انکی بنیاد پہ انسانوں کی خصوصیات معلوم کی جا سکیں؟
یا یہ انسان کے ارتقاء کے دوران وجود میں آئے؟
اس کے متعلق خاور کا لکھا یهاں شائع هوا تھا
ReplyDeletehttp://www.pakistani.jp/khawar-5.html
لیکن اپ کا لکھا لگتا هے که کسی محقق کا لکھا هے
آپ نے تو خاصی تفصیل سے لکھا ہے۔ میری نظر سے پہلے نہیں گذرا تھا۔ یقین تھا کہ جاپان کا تذکرہ ہو اور آپ تبصرہ نہ کریں یہ ممکن نہیں۔
Deleteمیر ے اوپر ت میرے خیال میں او پازیٹو کی خوبیاں اور خامیاں فٹ نہیں بیٹھتیں
ReplyDeleteویسے تو ابھی تک میرے سے تمام دنیا کی آبادی کو بارہ لاٹھیوں سے ہانکنا ہی ہضم نہیں ہوا کہ یہ خعنی معاملہ بھی آن ٹپکا
آپ نے قصہ چھیڑا ہے تو آپ ہی پہلے یہ بتائیں کہ آپ کی شخصیت کس حد تک آپ کے خون گروپ سے منسوب تفصیل پر پورا اترتی ہے؟
ReplyDeleteاگرچہ مجھے یقین نہیں کہ جاپانیوں کا تجزیہ سو فی صد درست ہے لیکن ہماری حد تک خاصی صحیح ہے۔
Deleteلیکن اگر یہ تجزیہ میں نے سولہ سال کی عمر میں پڑھا ہوتا تو یقیناً اسے غلط قرار دیتی۔ میں اپنے اندر خاصِ تبدیلیاں لائ ہوں۔ اس لئے یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ خون کے گروپ کا کمال ہے یا میری اپنی ذات پہ تنقید کا۔
اسے جاننے سے پہلے میں بھی سوچتی تھی کہ کیا خون کے گروپ کا انسان کی شخصیت یا صحت پہ اثر ہوتا ہے۔
بڑی دلچسپ پوسٹ ہے اور خاور کھوکھرکا لکھا بھی بہت ہی عمدہ ہے۔
ReplyDeleteجی ایک تو ہو گئی دست شناسی ، دوسرا خون شناسی ، ... آپ کے اعتقادات کی فہرست میں اور کیا کیا شامل ہے؟
ReplyDeleteیہ بتائیے کہ بیچاری مذہب پرستی کا کیا قصور تھا ؟
:) :)
ہوسکتا ہے کہ آپ کہیں کہ میں ان سب پر اعتقاد نہیں رکھتی۔ تو پھر اتنی تفصیل ، اتنی معلومات ، اسقدر دلچسپی ؟ اعتقاد نہ سہی اعتقاد کی چاہت تو ہے۔
:)
اس سے زیادہ معلومات میری مذہب کے بارے میں ہیں تو آپ نے مذہب پرستی کو کیوں نکال دیا۔
ReplyDeleteشادی سے پہلے نہ میں نے خون کا گروپ معلوم کروایا نہ دست شناسی کی۔ آپ سے گفتگو کرنے سے پہلے میں نے آپکا خون کا گروپ معلوم نہیں کیا۔ اس لئتے آپ سے عقائد کے ضمن میں نہ رکھیں، دلچسپی کے ضمن میں رکھیں۔ مجھے کھانا پکانے، باغبانی، کپڑوں کی سلائ، بچوں کی تربیت، سیاحت، اور خدا جانے کس کس چیز سے دلچسپی ہے۔ آجکل ایک کتا لیا ہے اب کتا شناسی حاصل کر رہی ہوں۔ انسان جب تک جی رہا ہے کچھ نہ کچھ تو کرے گا۔ کچھ دلچسپ ہی سہی۔
ویسے آپکے خون کا کیا گروپ ہے۔
:)
مذہب پر آپ کی تنقید سے آگاہ ہوں۔ دست شناسی اور خون شناسی کو چھوڑ کر دلچسپی کے جن مشاغل کی فہرست آپ نے گنی ہے وہ عقائد کے زمرے میں نہیں آتے۔
ReplyDeleteڈوگی پال لیا ؟ کونسا ہے ؟ اب تک کوئی پوسٹ کیوں نہیں آئی اس پر ؟
مجھ سے مل چکی ہیں۔ میری شخصیت اور خیالات سے کچھ کچھ آگاہی ہے۔ اپنی پوسٹ میں لکھی تفصیل سامنے رکھتے ہوئے میرے گروپ کی نشاندہی کیجیے نا۔
:)
ابھی اسے گنتی کے چند دن ہوئے ہیں۔ پہلے انکی خدمت گذاری کے اوقات اور انداز تو متعین ہو جائیں۔
ReplyDeleteیہ ایک بیلجیئن شیفرڈ ہے۔
نہیں اتنی معولمات کافی نہیں ہیں۔ درست جواب کے لئے آپکا خون ٹیسٹ کروانا ضروری ہے ۔
:)