Tuesday, December 29, 2009

اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں


12 comments:

  1. زیادہ زور مذہبی جماعتوں پر ہے ۔ کیا باقی درجنوں سیاسی جماعتوں اور لاکھوں ڈالر کھانے والی این جی اوز نے مصنف کی جیب گرم کر دی تھی ؟

    ReplyDelete
  2. جی ہاں، آپکی بات درست ہے۔ تو کسی قلمکار کو اس پہ بھی لکھنا چاہئیے۔ دعوت عام ہے۔

    ReplyDelete
  3. ویسے اس میں زاہد صاحب کا کردار ان باقی لوگوں کی ہی نمائندگی کر رہا ہے۔ ساری سیاسی جماعتوں کا نصب العین تو ایک ہی ہوتا ہے اور انکےاختلافات موقع مناسبت سے گھٹتے بڑھتے رہتے ہیں۔ البتہ مذہبی جماعتوں کے درمیان اختلافات زیادہ ہیں۔ اور انکی بڑی ٹھوس وجوہات ہیں۔

    ReplyDelete
  4. فرقہ وایت ہمیں کھا جائے گی

    ReplyDelete
  5. السلام علیکم
    اور وزیرِ اعظم نے مرنے والے کے لواحقین کے لئے (کبھی کیش نہ ہونے والے) پانچ لاکھ روپے کے امدادی چیک کا اعلان کیا۔

    ReplyDelete
  6. وعلیکم اسلام فرحت، جی ہاں، شاید فی الحال وزیر اعظم کے کار منصبی میں یہی چیز شامل ہے۔ اعلان اور مزید اعلان۔
    شاداب انصاری صاحب، جی ہاں، لکھنے والے کے حیدرآبدی انڈین ہونے کے باوجود اس میں لکھے ہوئے جملے بہت سے پاکستانیوں کے لئے نئے نہیں۔ ہر معنی کافی کافی سنا سنا سا لگتا ہے۔ یہ شاید ان جماعتوں کی اپنی اصل سے مضبوطی کے ساتھ جڑے رہنے کی وجہ سے ہے۔

    ReplyDelete
  7. بہت خوب بہت ہی اعلیٰ۔ تحریر بہت زبردست ہے۔ البتہ اسے یونیکوڈ میں پیش کرتیں تو بہتر ہوتا۔
    لیکن کبھی ایسا بھی ہونا چاہیے کہ ان مذہب کی نام لیوا جماعتوں کے علاوہ جو دیگر جماعتوں کے کرتوت ہیں ان پر بھی لکھا جائے۔ سیکولر اور سوشلسٹ خیالات کے حامل افراد کے بارے میں کیا خیال ہے؟

    ReplyDelete
  8. ابو شامل جیسا کہ آپکو پتہ ہوگا کہ یہ میری تحریر نہیں۔ مجھے تو انٹر نیٹ پہ گھومتی ہوئ مل گئ۔ یہ پی ڈی ایف فائل تھی اور میں اتنے لمبے ٹیکسٹ کو نقل کرتی تو بڑی بوریت ہوتی اس لئیے یونہی ڈالدیا۔
    جی ہاں، کیوں نہیں آپ ابتدا کیجئیے ہم آپکے ساتھ ہیں۔

    ReplyDelete
  9. ابوشامل! آپ تو ہاتھ دھو کر بلکہ نہا دھو کر سوشلسٹ اور سیکولر طبقے کے پیچھے پڑگئے ہیں۔۔ ۔
    :(

    ReplyDelete
  10. یہ ای میل مجھے بھی ملی تھی ۔ لکھنے والے کی جہالت (بہت معزرت کے ساتھ) کا اندازہ اسی بات سے ہو جاتا ہے کہ انہوں نے تبلیغی جماعت اور دیوبندی جماعت کو الگ الگ لکھا ہے ۔ حالانکہ تبلیغی جماعت دیوبندی مکتبہ فکر کے لوگوں کا ایک گروہ ہے جو دعوت الیٰ اللہ کی طرف دعوت دیتے ہیں ۔ اور اسی طرح جہاں کسی بھوکے کو کھانا کھلانا کی بات ہے تو اسی دیوبندی مکتبہ فکر کے بہت سے ویلفیر کے ادارے ہیں جن میں سب سے مشہور الرشید ٹرسٹ ہے جسپر امریکہ نے زور دے کر پابندی آید کر وا دی تھی ۔
    بریلوی جن کو اہلسنت لکھا گیا ہے وہ پاکستان میں مزاروں کے سب سے بڑے مجاور ہیں اور مزاروں پر لنگر کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔
    مدرسے میں بھی طلبعہ پڑھتے ہیں ۔ ہیں اور ان میں بہت سے یتیم اور بہت سے غیر گاوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اور مدارس والے عوام کے چندے سے مدارس کو چلاتے ہیں وہاں طلبہ کو 3 وقت کا کھانا بھی ملتا ہے اور اچھا کھانا صرف دال روٹی نہیں ۔
    مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ بندہ اپنے اس مضمون سے کیا ثابت کرنا چاہتا ہے ؟؟؟ ہر زمانے میں ویلفیر کے لیے جیب خالی کرنے والے لوگ موجود رہے ہیں ۔

    ReplyDelete
  11. when you cann't do anything "you shout".

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ