Thursday, August 26, 2010

کیمیکل کامبی نیشنز-۳


مختلف تناسب کا قانون
 Law of mutiple proportion

یہ قانون جان ڈالٹن نے پیش کیا۔ اسکے مطابق

اگر ایک عنصر دوسرے عنصر کے ساتھ دو مختلف مرکبات بناتا ہے تو ان دونوں مرکبات میں اس عنصر کی مقررہ مقدارکے لئے درکار دوسرے عنصر کی مقداروں میں جو تناسب ہوگا وہ ایک مکمل صحیح عدد ہوگا۔
اب ہم یہاں یائیڈرجن کی  مثال  لیتے ہیں۔ ہائیڈروجن آکسیجن کے ساتھ دو قسم کے آکسائیڈ بناتا ہے۔ پہلا ہائڈروجن آکسائیڈ یعنی پانی ہے جس میں ہائیڈروجن اور آکسیجن کے درمیان تناسب اس طرح بنتا ہے۔ آکسیجن کا ایک ایٹم وزن سولہ، ہائڈروجن کے دو ایٹم وزن دو۔  2:16= 1:8
 یعنی  اس میں ہر ایک ہائڈروجن کے لئے آکسیجن کا وزن برابر ہے آٹھ کے۔
دوسرا آکسائیڈ ہے۔ ہائڈروجن پر آکسائیڈ۔ جس میں آکسیجن ہیں دو، سولہ ضرب دو یعنی وزن بنا بتیس، ہائڈروجن ہیں دو یعنی وزن بنا دو۔ اب اس میں ہائڈروجن اور آکسیجن کی نسبت ہوگی۔ 2:32 = 1:16
 یعنی ہائڈروجن پر آکسائیڈ میں ہر ہائڈروجن کے لئے آکسیجن کا وزن بنا سولہ کے برابر۔

دونوں مرکبات میں آکسیجن کی جو نسبت نکلی وہ ہے دو۔ دو ایک مکمل صحیح عدد ہے۔ اس طرح یہ قانون ثابت ہوتا ہے۔
اب مزید آسانی کے لئے ایک اور مثال دیکھتے ہیں۔ کاربن کے دو آکسائیڈز ہیں۔ انہیں کاربن کو آکسیجن کی موجودگی میں جلا کر تیار کیا جا سکتا ہے۔ اب اگر ان دونوں آکسائیڈز کی تیاری کے لئے ہم سو سو گرام کاربن کی مقررہ مقدار استعمال کرتے ہیں۔ کاربن مونو آکسائیڈ کی تیاری میں  ہمیں سو گرام کاربن کے لئے 133 گرام آکسیجن چاہئیے ہوگی۔ جبکہ کاربن ڈائ آکسائیڈ کی تیاری  میں ہمیں سو گرام کاربن کے لئے آکسیجن کی دگنی مقدار چاہئیے ہوگی یعنی 266 گرام۔


اس طرح سے ان دونوں مرکبات میں آکسیجن کا تناسب ہے دو۔ اور دو ایک مکمل صحیح عدد ہے۔
اب یہاں تک کچھ بوریت ہو گئ ہوگی۔ اس لئےایک گانا سنتے ہیں۔ آئیے اس لنک پہ چلتے ہیں۔

 جاری ہے


2 comments:

  1. کیمسٹری میٹرک تک تو مجھے پسند تھی لیکن جب ایف ایس سی میں تباہی چائی تو پھر بھول بھلا گئی سب۔۔۔۔۔ ویسے یہ سلسلہ بہت اچھا ہے۔ اور کیمیکل میوزک بھی پسند آیا۔۔۔ :)

    ReplyDelete
  2. آپکی ان تینوں تحریروں کی خاص بات یہ ہے کہ آپ نے اسے آسان اردو میں بیان کیا ہے جو نئے لوگوں کے لئیے آسانی پیدا کر سکے۔ اللہ آپ کو جزاء دے

    ReplyDelete

آپ اپنے تبصرے انگریزی میں بھی لکھ سکتے ہیں۔
جس طرح بلاگر کا تبصرہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اسی طرح تبصرہ نگار کا بھی بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اس لئے اپنے خیال کا اظہار کریں تاکہ ہم تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ سکیں۔
اطمینان رکھیں اگر آپکے تبصرے میں فحش الفاظ یعنی دیسی گالیاں استعمال نہیں کی گئ ہیں تو یہ تبصرہ ضرور شائع ہوگا۔ تبصرہ نہ آنے کی وجہ کوئ ٹیکنیکل خرابی ہوگی۔ وہی تبصرہ دوبارہ بھیجنے کی کوشش کریں۔
شکریہ