اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ مسائل کے حل تلاش کرنے میں ماہر ہیں۔ آپ کسی آئنسٹائن اور مادام کیوری سے کم نہیں۔ لیکن آپ یہ بھی سوچتے ہیں کہ روکڑہ یعنی پیسہ ملے تو کچھ کرنے میں مزہ آئے۔ اس سے انکار نہیں۔ پیسے کی ایک باعزت مقدار ہر ذی روح کے لئے ضروری ہے۔ اس یو آر ایل پہ جا کر دیکھئے یہ آپ کو ڈالر دے رہے ہیں اگر آپ انکی مدد کر سکیں انکے مسائل کو حل کرنے میں۔ دیکھ لیں اور کسی اور کو روانہ کر دیں۔ ہو سکتا ہے کوئ سینہ ٹھنوک کر کام سے لگ جائے۔
http://www.innocentive.com/
شکریہ عنیقہ صاحبہ۔
ReplyDeleteیعنی آپ مے مشتہریت بھی موجود ہے ۔ ہا ہا ا۔۔
بہت خوب
Copy paste nahin ho para hai iss text box mein iss liye roman urdu mein hi likh raha hooon
ReplyDeleteacha link hai magar sirf researchers ke liye hi.
ان بے چاروں کی مجبوری بھی سمجھیئے آج سوائن فلو پھیلا ہے کل ان کے اعمالوں کی وجہ سے کچھ اور پھیلے گا تو اعمال تو سدھاریں گے نہیں مشینوں پر مشینیں ایجاد کرتے جائیں گے
ReplyDeleteعام طور پہ جنگیں اس لئے کی جاتی ہیں فی زمانہ کہ کچھ لوگ کام سے لگے رہیں۔ اب مشینیں بنیں گی تو کچھ اور لوگوں کو کام مل جائے گا۔
ReplyDeleteمحب آپ کی بات میں وزن ہے۔ لیکن وہ لوگ جو کسی بھی قسم کی نوکری کر رہے ہیں اگر ان کا تجربہ اتنا ہو گیا ہے کہ وہ کچھ کر سکیں تو شاید ان کے کام آجائے۔ اب رہے نوجوان تو ریسیشن کے اس زمانے میں انہیں اپنا ہنر بڑھانا چاہئے اور کسی بھی کام کو کرنے میں عار نہیں محسوس کرنا چاہئیے۔ اگرچہ میں دیکھتی ہوں کہ کراچی کی حد تک نوجوان خاصی محنت کرتے ہیں اور اپنے آپ کو خاصہ سپورٹ کرتے ہیں۔ مگر کبھی کھی صرف رسمی باتیں ہی کرنی پڑ جاتی ہیں۔ معذرت۔
پوسٹ پر تو نہیں کمنٹ سکتا کہ جاہل بندہ ہوں ۔۔۔ اسلئے ایسے لنکس سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔۔۔
ReplyDeleteمحب نے لکھا ہے کہ کاپی پیسٹ نہیں ہوتا
آپ ٹیکسٹ باکس پر رائٹ کلک کریں اور مینو میں
this frame
سلیکٹ کریں۔ نئے مینو میں
show anly this frame
سلیکٹ کریں اور جیسے مرضی کاپی پیسٹ کریں پھر اس میں۔۔۔
:cool: