یہ نئ نسل اس انداز سے نکلے سر بزم
کہ موءرخ سے گنہگار نہ ہونے پائے
لیکن تاریخ کی کلاس لینے کے بعد مصطفے زیدی نے کبھی سوچا کہ افتادگی ء زمانہ سے چکرائی ہوئی نسل کو قابو میں رکھنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے۔ ایک ذہن میں آنے والے خیال کو تو اس ویڈیو میں ددیکھ سکتے ہیں۔
جب چکرایا ہوا سر اپنے ماحول میں واپس پہنچتا ہے تو اپنا حال دیکھ کر اسے حال آجاتا ہے۔ کچھ لوگ اسکے لئے روحانی علاج تجویز کرتے ہیں اور کچھ کا کہنا ہے کہ چونکہ موسیقی روح کی غذا ہے اس لئے بہترین روحانی علاج گانا ہے۔ دانا کہتے ہیں کہ گائیے ، رونا اور گانا کسے نہیں آتا۔ لیکن ایسی سنی سنائ باتوں میں مت آجائیے گا کہ ایسا بھی ہوتا ہے۔
گانا جنوبی ایشیا کی ثقافت کا حصہ رہا ہے اور ایک قوم کی مذہبی عبادات کا قصہ بھی۔ یہاں کی سنگیت کی تاریخ اتنی شاندار رہی ہے کہ مائیکل جیکسن نے بھی اپنی فنی مہارت کو اس کے ساتھ مدغم کرنے کا مزہ لیا۔
یقین آیا، یہ مائیکل جیکسن ہے۔
ہمم لیکن پھر تاریخ۔ تاریخ ایک چلمن کی طرح راستے میں کیوں کھڑی ہو جاتی ہے۔ آئیے تاریخ اور چلمن کے درمیان تعلق نکالنے کی کوشش کرتے ہیں
اس نتیجے کو سنگیت سے ضرب دیں۔ اگر کوئ تعلق نہ نکل پائے تو اس تحریر کو دوبارہ سے پڑھیں اور مکمل تجزئیے کے لئے ویڈیوز کو دوبارہ دیکھنا مت بھول جائیے گا۔ تعلق نکل آنے کی صورت میں بے شمار فوائد ہیں۔ فوری طور پہ لاحول پڑھنے کا ایک صحیح موقع ملے گا۔ مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہوگی، آپ، ورنہ ماں باپ جہاں کہتے ہیں شادی کر لو والی صورت سے باہر نکل آئیں گے۔ معاشی حالات بہتر بنانے کے لئے مالشئیے کا کاروبار برا نہیں عالمی کساد بازاری میں اس قسم کے پیشوں سے مستقل ذریعہ ء روزگار رہنے کا امکان رہتا ہے۔
چلیں پھر گانا شروع کریں۔
ایک
دو
تین
گا میرے منوا گاتا جا رے
This comment has been removed by a blog administrator.
ReplyDeleteیہ پہلا قدم ہے؟ بابا فوکے کی پیشین گوئی کو عملی روپ دینے کی راہ ہم وار کرنے کے لیے؟ :-)
ReplyDeleteپرانے گانے؟
ReplyDeleteنئیں جی نئیں۔
یه مائیکل جیکس کے سٹائل کا ڈانس
ReplyDeleteہند کے موسیقی کے استاد لوگ کہا کرتے هیں که هم لوگ جو فن جانتے هیں وھ مغربی موسیقار نهیں کر سکتے لیکن
جو وھ کرتے هیں
وھ ہمارے لیے اسان هے
میں بھی اس بات کو مانتا هوں
رنگیلے کی اواز میں گانا
گا میرے منوا مجھے بھی اچھا لگتا هے
پکے راگوں میں میں دادرا سنا کرتا تھا لیکن
پھر
وھ
خواب خیال کی کھیتیاں سب زمین کے شور سے جل گئیں
که
اپنے گھر کی غریبی دور کرنے کے چکر میں خجل هو کے رھ گئے هیں
ٹھوکو صاحب -آپ نے کافی ثواب کمالیا ہے ۔ ثواب ایسے ہی تو کمایا جاتا ہے ۔ اس تبصرہ کے بعد جنت آپ کے اور قریب آگئی ہے ۔ آپ نے جس طرح کی زبان استعمال کی ہے ،اس سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ آپ ایک شریف انسان ہیں ،آپ نے اپنے لئے جو نام چُنا ہے وہ بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ اعلیٰ کردار ے مالک ہیں۔
ReplyDeleteتھوک کر چاٹنے والے، شریفوں کو اسی طرح اپنی ذہنی غلاظت کے مطابق مخاطب کرتے ہیں،جس سے شریفوں کو رتی فرق نہیں پڑتا مگر انکا اپنا اعمال نامہ ضرور دن بدن سیاہ ہوتا جاتا ہے!!!!!
ReplyDeleteاگر آپ ذھین اور صحت مند بچہ چاہتے ہیں تو ،،مناسب غذا ،صحت مند ماحول کے ساتھ حاملہ کو میوزک بھی ضرور سنانا ہوگا یہ میں نہیں بلکہ جدید سائینس کہہ رہی ہے ۔ جو حال ہی میں وجود میں آئی ہے کہ جس کا نام (جینینی بنیادیں) ہے -اب علما کو فتویٰ دینا ہے کہ آیا جدید سائینس سے منہ موڑنا ہے ،یا اپناناہے ۔لیکن میرا تجربہ ہے کہ پہلے انکار کرتے ہیں پھر اپنا لیتے ہیں ۔ بہت شکریہ
ReplyDeleteعبداللہ اور گمنام، میری ہی غلطی ہے ۔ اسپہم مہں ڈالنے کے بجائے پبلش کا بٹن دبا دیا۔ جلدی می دیکھا بھی نہیں۔
ReplyDeleteعثمان، تو کچھ نیا چاہئیے۔ یہ لیجئیے حاضر ہے۔
http://www.youtube.com/watch?v=3Ko-YCsuME0
:)
عمار ابن ضیاء با با فوکے کا تو معلوم نہیں۔ نظام پضم بہتر ہوا یا نہیں۔
ReplyDelete:)
ایم ڈی صاحب، آجکل آپریشن کے دوران میوزک کا اہتمام کرنے لگے ہیں۔ بالخصوص ایسے آپریشن جس میں لوکل انیستھیا دیا جاتا ہے۔ اور پاکستان میں بھی کچھ ڈاکٹرز اسے استعمال کرتے ہیں۔
جہاں تک علماء کا تعلق ہے۔ میرا خیال ہے اس کیس میں مشکل ہے۔
عمار، یہ نظام ہضم کے متعلق لکھا ہے۔
ReplyDeleteپہلی خوراک سے بہ ہر حال واضح بہتری کا اندازہ کرنا مشکل ہے لیکن ساتھ ساتھ کچھ لوگوں کا نظامِ ہضم خراب ہوجانے کے امکانات بھی ردّ نہیں کیے جاسکتے۔ :P
ReplyDeleteمیرے مطابق آپ کے بلاگ کی ٹیگ لائن میں تین غلطیاں ہیں۔
ReplyDeleteصحیح فقرہ کچھ یوں ہونا چاہیے
تخیل کے پر ہوتے ہیں اور کوئی اس کی اڑان نہیں روک سکتا
کوئ ، کو اور ختمہ غلط ہیں۔
اور اڑان کی بجائے لفظ پرواز ذیادہ مناسب رہے گا یہاں۔
ReplyDeleteمیرے خیال سے اب آپ کو ہونہار شاگرد کی عظیم صلاحیتوں کا معترف ہوجانا چاہیے۔
عثمان، لفظ پرواز مجھے خاصہ ٹیکنیکل لفظ لگتا ہے، جذبات سے عارء، جیسے آپ اعلان سنتے ہیں کہ اب آپ کا جہاز پی کے سازیرو پانچ پرواز کے لئے تیار ہے۔ جبکہ اڑان میں ایک رومانویت ہے۔ چڑے نے ایک اڑان لی اور دوبارہ اسی شاخ پہ آ بیٹھا۔
ReplyDeleteآپکے ایک خیال سے متفق ہوں۔ 'کو' نہیں ہونا چاہئیے۔